ریاست کا زبردست ایکشن


گزشتہ مہینے پاکستان کے کے افغان فوج کے تعلقات عامہ سے تعلق رکھنے والے ادارے کے سربراہ ل آصف باجوہ نے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی ایم ایم کے لیے جو مہلت ختم ہو چکی ہے اور ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی اور ان کو میڈیا سے مکمل طور پر دور رکھا جائے گا گا جس کے بعد ان کے خلاف کوئٹہ کے مقدمات بھی درج ہوئے اور اس کے ساتھ ساتھ گزشتہ دنوں جو افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے اس کے بعد پی ٹی ایم کے دوسرے افراد اس وقت تو قانون کو مطلوب ہے جبکہ اس کے ساتھ اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی ایک پٹیشن دائر کی گئی ہے جس کا مقصد پی ٹی ایم کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہے ۔لیکن اس افسوسناک امر یہ ہے

کہ ابھی تک پاکستان کے وزیراعظم پاکستان کے وزیر دفاع پاکستان کے وزیر خارجہ اور ایسی پاکستان کے وزیر داخلہ کی طرف سے کسی قسم کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا کہ جس میں انہوں نے اس معاملے پر افسوس کا اظہار کیا ہوئی اور اس معاملے کو سلجھانے کیلئے کسی قسم کا طریقہ کار وضح کیا ہو اس وقت تمام معاملات ہمارے ڈی جی آئی ایس پی آر ہینڈل کر رہے ہیں جس سے واضح طور پر یہ بات سامنے آتی ہے کہ ان تمام معاملات میں حکومت کو بالکل بھی تیار نہیں ہے کہ وہ ان معاملات کو اپنے طریقہ کے ساتھ ڈیل کرے مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئے