حفیظ شیخ نے پاکستانیوں کو بڑی خوشخبری سنا دی


پاکستان کے مشکل دن ختم ہونے جا رہے ہیں اور آئندہ آنے والا مزید استحکام لے کر آئے گا وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار وزیر توانائی ای عمر ایوب مشیر اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کی مشترکہ پریس کانفرنس پاکستان کے مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ جب حکومت آئی تو اس وقت قرضہ 31 ہزار ارب سےبڑھ چکا تھا جب کہ گردشی قرضے کی مقدار 38 ارب روپے تھی زرمبادلہ کے ذخائر 18 ارب ڈالر سے کم ہو چکے تھے اور غیر ملکی قرضہ سو ارب ڈالر تک پہنچ چکا تھا مالیاتی خسارہ 2.3 کھرب تھا انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حالات کو مزید خراب ہونے سے بچانے کے لیے ہم نے مختلف طرح کے اقدامات اٹھائے ہیں اس صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لئے دوست ممالک سے ہم نے کافی بڑی مقدار کے اندر قرضہ لیا ہے شرح سود کو ہم نے کوشش کی کہ اس کو کم سے کم رکھا جائے اور امداد فراہم کرے اور برآمدات کو بڑھائے ڈیٹ 12 ارب روپے ماہانہ سے جا چکی ہے

ان کا کہنا تھا کہ اختلافات سے ہٹ کر ہمیں پاکستان کے لیے اور پاکستان کی بہتری کے لئے سوچنا چاہیے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے اچھے دن آنے والے ہیں اور بہت جلد ہم آئی ایم ایف کے پروگرام میں جائیں یا نہ جائیں ملک کے اندر خود ہی استحکام پیدا ہونا شروع ہو جائے گا گا حکومت کی کوشش ہے کہ کفایت شعاری کو اپنائے اور حکومتی اخراجات کو کم سے کم رکھا جائے ان کا کہنا تھا کہ کفایت شعاری میں سول حکومت ہو یا پھر فوجی ادارے ہو تمام ایک ہی پیج پر جمع ہے لیکن ملک کی سالمیت کے لئے ہم کسی بھی چیز پر کمپرومائز نہیں کر سکتے مجھے ان کا کہنا تھا کہ ہم اس بار بجٹ 925 ارب روپے کا دے رہے ہیں جو کہ ترقیاتی بجٹ ہوگا بجٹ میں ہم کمزور طبقے کی بہت زیادہ خیال رکھیں گے اور ان کی حفاظت کریں گے اور اگر بجلی کی قیمت مزید بڑھے ہیں تو تین سو روپے سے زائد یونٹ والوں پر اس کا اثر ہوگا اسے کمال پر کسی قسم کا اثر نہیں ہوگا