غزوہ ہند کی شروعات


شاہ نعمت اللہ ولی کا نام ان کی پیشن گوئیوں کی وجہ سے پوری دنیا میں جانا جاتا ہے اور خاص کر برصخیر میں ان کو بہت زیادہ اسی وجہ سے جانا جاتا ہے کیونکہ انہوں نے کچھ ایسی پیشنگوئیاں کی ہے جو برِصغیر کے خطے سے متعلق ہے اور یہاں کے حالات اور واقعات کے بارے میں ہے ہے شاہ نعمت اللہ ولی کی پیشن گوئی کیا ہے ہے اور اس میں کس حد تک صداقت ہے اور کس حد تک ان کی طرف سے اس کو منسوب کرنا ٹھیک ہے اس پر بحث کی مکمل طور پر گنجائش موجود ہے اور اور یہ بات ثبوت تک پہنچ چکی ہے کہ اس میں کئی دفعہ تبدیلی کی جا چکی ہے اور اپنی طرف سے اس میں مختلف چیزوں کو داخل کیا جا چکا ہے لیکن لیکن جو اصل اشعار ہے وہ صرف اور صرف 50 پیشنگوئیوں پر مشتمل ہے اور اس وقت جو اشعار شعر پیش کیے جاتے ہیں اس میں جو پیشنگوئیاں بیان کی گئی ہے اس کی تعداد تین چار سو سے زائد ہے ہے لیکن پاکستان میں اس کو ایسے ہی پیش کر کے کے نتائج اخذ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے

جیسے یہ قرآن یاحدیث کی کی ہوئی بات ہے اب حال ہی میں بھارت میں نریندر مودی نے واضح طور پر کامیابی حاصل کرلی ہے اور اس کو بھی قیامت کی نشانیوں کے ساتھ جوڑا جارہا ہے ہے بلکہ ہمارا تو یہ خیال ہے کہ مختلف چیزوں کو قیامت کے ساتھ جوڑنابھی قیامت کی نشانی ہے جس میں ہر شخص اپنی طرف سے سے دین کی تشریح کرتا ہوں آپ کو دکھائی دے گا اور جید علمائے دین کی تشریح کو دھڑلے سے ناقص اور غلط ثابت کرے گا پاکستان اور ہندوستان کے بارے میں جو پیشنگوئیاں موجود ہے اس کا تصور کرنا بھی محال ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ کہ کہ دونوں ایٹمی طاقت ہے اور کبھی نہیں چاہیں گے یہ دونوں ممالک کی ان کی کھلم کھلا جنگ ہوں اور نہ کبھی بہارت ایسی کوشش کرے گا کہ وہ پاکستان کے خلاف کوئی کرے جنگ شروع کرے حال ہی میں جب پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ہوئی تو پاکستان نے انتہائی اقدام کے طور پر اپنے تمام تر میزائل ایڈ کر دیں اور واضح طور پر پیغام دیا کہ اگر بھارت نے کسی قسم کی جارحیت دکھانے کی کوشش کی تو پاکستان ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گا لیکن کچھ لوگ پھر بھی نعمت اللہ شاہ ولی کے نام پر صرف اور صرف صرف بے وقوف بنانے کے لئے لیے ان کی طرف مختلف طرح کی باتیں منسوب کرتے ہوئے آپ کو دکھائی دیں گے اگر یقین نہیں آتا تو یہی ویڈیو ملاحظہ کر لے