تیل گیس کا اعلان کیوں روکا گیا ؟


پاکستان میں گزشتہ کئی ماہ سے امریکہ کی کمپنی ایگزون موبل پاکستان کے ساحلی علاقوں میں تیل کی تلاش کیلئے ڈریلنگ کر رہی تھی ڈریلنگ شروع کرنے سے پہلے یہ امید ظاہر کی گئی اور بار بار حکومت کے نمائندوں کی طرف سے یہ اعلانات کیے گئے کہ یہاں پر تیل کا بہت بڑا وسیع ذخیرہ موجود ہے اور کچھ نے تو یہاں تک دعوی کیا کہ جیسے تیل سے مالا مال ملک سے بھی زیادہ یہاں تیل موجود ہے عوام کے اندر بار بار یہ امید لگائے گی کہ آپ ان کی قسمت بدلنے والی ہے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کئی مرتبہ میڈیا پر عوام سے بات کرتے ہوئے خوشخبری سنانے کی بات کی جبکہ فیصل واڈا جیسے شخص نے یہ اعلان کیا کہ پاکستان کے اندر لوگ کم پڑ جائیں گے اور کام زیادہ ہوگا اور اس کے لئے باہر سے لوگ پاکستان میں کام کرنے کے لیے آئیں گے اور ایک ہفتے میں سب کچھ ہو گا لیکن ہفتہ گزر گیا مہینہ گزرا ڈیڑھ مہینہ گزرا پورے نو مہینے گزر گئے اور آخر میں یہ اعلان کیا گیا کہ جہاں پر تیل کی تلاش جاری تھی وہاں پر موجود نہیں ہے پاکستان کے وزارت پٹرولیم کی طرف سے یہ اعلان کردیا گیا لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو اس بات کا علم ہی نہیں تھا حالانکہ ان کو رپورٹ تین دن پہلے بیج دی جا چکی تھی اور انھوں نے اسی شام ایک افطاری میں لوگوں کو دعا کرنے کا کہا

کہ بہت جلد ان شاءاللہ وہاں سے گیس اور تیل کا وسیع ذخیرہ نکل آئے گا یاد رہے کسی بھی جگہ پر جب تیل کی تلاش کا کام شروع ہوتا ہے تو اس میں امکانات 50 فیصد سے کم ہوتے ہیں بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ پہلے ہی کھدائی میں تیل نکل آئے ناروے کی مثال لیجیے کہ جس میں 32 مختلف جگہ پر کوشش کرنے کے بعد کامیابی حاصل کی اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پاکستان میں تیل اور گیس کے ذخائر موجود نہیں حکومت کی سوشل میڈیا کی ٹیموں کی طرف سے اب یہ ایک طرح سے ہیجان برپا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ تیل اور گیس بہت بڑی مقدار میں موجود ہے لیکن امریکہ نہیں چاہتا کہ پاکستان اس تیل کو استعمال کریں اس لیے انہوں نے کوشش کی ہے کہ تیل کو وہاں سے منتقل کرکے دوسرے مقام کی طرف لے جایا جائے اور اس میں عالمی اسٹیبلشمنٹ شامل ہے وغیرہ ذلک انکار نہیں گئے عرب ممالک اور خاص کر ایران بالکل بھی خوش نہیں کہ پاکستان میں تیل کے ذخائر نکلے اور پاکستان اس کا استعمال کریں لیکن اس کا یہ بھی مطلب ہرگز نہیں ہے کہ پاکستان اتنا بے دست و پا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے فیصلے ہی نہ کر سکے اور اپنی زمین سے نکلنے والے تیل اور گیس کے ذخائر کو بھی استعمال نہ کر سکے یہ ایک حقیقت ہے کہ یہاں پر تیل نکالنے کی کوشش کی گئی لیکن اس میں ناکامی ہوئی اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم اس کی پیچھے عالمی تنظیموں کی سازش تلاش کرتے رہے بلکہ ہمیں حقیقت کا سامنا کرنا چاہیے اور اسی عوام کی بھلائی ہے