سمندری حدود میں تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت


پاکستان کی سمندری حدود میں دریافت ہونے والے تیل اور گیس کے ذخائر پاکستان کے سوسال کی ضروریات کو پورا کرسکتے ہیں پاکستان کی سمندری حدود کیکڑا بن میں تیل کے وسیع ذخائر موجود ہیں اور یہ پاکستان کے آئندہ ایک صدی کے توانائی کی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں ماہرین کے مطابق اس سے نہ صرف پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری ہوگی بلکہ ملک کے اندر ایک حقیقی تبدیلی دیکھنے کو ملے گی جس کے ثمرات غریب آدمی تک منتقل ہونگے جبکہ اس وقت دیگر جگہوں پر بھی تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش جاری ہےپاکستان کے ایک نجی ٹی وی چینل نے پاکستان کے سمندری حدود میں دریافت کیے جانے والے تیل اور گیس کے ذخائر کے متعلق ایک رپورٹ دی ہے

اور یہ بتایا ہے کہ پاکستان تیل کے ذخائر تک پہنچنے کے لئے مکمل طور پر کامیاب ہو چکا ہے لیکن اب یہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے کہ یہاں پر تیل اور گیس کے ذخائر کتنی مقدار میں ہے رپورٹ کے مطابق ماہرین نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کے آئندہ ایک صدی کے توانائی کی ضروریات کو پورا کیا جانا یہاں سے انتہائی ممکن ہے اور یہاں بہت بڑی تعداد کے اندر تیل اور گیس کے ذخائر موجود ہیںاس کے حوالے سے گزشتہ دنوں پاکستانی وزیر برائے بحر امور علی زیدی کی جانب سے بھی یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ ابھی بلو آؤٹ پریشر کو دیکھا جارہا ہے اس کے بعد ٹھیک ٹھیک بتایا جا سکتا ہے کہ یہاں پر تیل اور گیس کے ذخائر موجود ہیں لیکن میری ملاقات ایگزون موبل کے سینئر عہدیداروں سے بھی اور انہوں نے مجھے واضح طور پر بتایا ہے کہ یہاں تیل اور گیس کے اتنے وسیع ذخیرہ موجود ہیں کہ جو پاکستان کے آئندہ سوسال کی توانائی کی ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں یاد رہے اس وقت صرف 250 میٹر کی کھدائی رہتی ہے اور اس کے بعد واضح ہوجائے گا کہ یہاں پر تیل و گیس کے ذخائر ہیں