تیل و گیس کے ذخائر دریافت ہوئے یا نہیں؟


پاکستان کے سمندری علاقوں میں تیل اور گیس کے موجودہ ذخائر کی جانچ کا عمل شروع ہو چکا ہے وزیر برائے بحری امور علی زیدی کے مطابق گزشتہ کئی ماہ سے سے کوئی ایک کام چل رہا تھا جس کو مکمل کر لیا گیا ہے ایک دن موبائل اب تک تقریبا5500 میٹر تک خدائی کرچکی ہے اور اب دیکھا جا رہا ہے کہ پریشر کتنا ہے دس روز میں مکمل طور پر صورتحال واضح ہو جائے گی تفصیلات کے مطابق کراچی سے دو سو اسی کلومیٹر دور اور ساحلی علاقوں میں تیل اور گیس کی تلاش کے لیے لئے خدائی کا سلسلہ مکمل ہو چکا ہے اور اب بلو آؤٹ پریشر چیک کیا جا رہا ہے تاکہ واضح ہو جائے

کہ ذرا سمندر تیل اور گیس کا کتنا ذخیرہ موجود ہے ایگزون موبائل نے کھدائی کرنے کے بعد اب تیل اور گیس کی حقیقی مقدار کے بارے میں جاننے کا عمل شروع کر دیا ہے اور اس کو پورا ہونے میں تقریبا دس دن لگیں گے ابتدائی اندازے کے مطابق بلاک کون جس کو کہ کراؤن بھی بولا جاتا ہے اس میں نو ٹریلیئن کیوبک فٹ خام تیل اور گیس موجود ہوسکتی ہے ایگزن موبل کمپنی کے سینئر عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ بلاک میں 11 جنوری 2019 کو شروع کی گئی تلاش مکمل ہو چکی ہے اور اب ہم اندازہ لگا رہے ہیں کہ یہاں پر گیس کی کتنی مقدار موجود ہے