امریکہ ایران پر حملے سے باز رہے


سعودی عرب اور ایران مسلمان ممالک ہے ان کے درمیان جنگ کے بالکل بھی خواہ نہیں پاکستان تفصیلات کے مطابق پاکستان کی طرف سے یہ واضح طور پر اعلان کیا گیا ہے اور خبردی گئی ہے کہ پاکستان کبھی بھی ایران مخالف اسی کاروائی میں شریک نہیں ہوگا اور عالمی تنظیموں سے بھی اس کی درخواست ہے کہ امریکہ کو ایران اور سعودی عرب کے درمیان کسی قسم کی جنگ پیدا کرنے سے روکا جائے امریکہ کبھی بھی نہیں چاہے گا کہ مشرق وسطیٰ کے حالات ہم بہتر رہے اور عرب ممالک خود فیصلہ کریں گے بلکہ اس کی کوشش ہوتی ہے کہ اس کے ہر فیصلے پر اثر انداز ہوا جائے تاکہ اس علاقے کے مفادات امریکہ کے مفادات کے ساتھ وابستہ ہوں اور کوئی بھی قدم ایسا نہ اٹھائے جیسے کہ جس سے مستقبل میں امریکہ کو یا اس کے اتحادیوں کو کسی قسم کا نقصان برداشت کرنا پڑے

اس لیے ایران کی صورت میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے لئے ایک ڈر کو برقرار رکھا جا سکے اگر موجودہ حالت کو دیکھا جائے تو اس وقت سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کو جنگ کی شکل میں بدلنے کیلئے بھرپور کوشش کی جارہی ہے اور سعودی عرب پر دو دفعہ حملہ کیا جا چکا ہے ایک اس کے بحری جہاز کو نشانہ بنایا گیا اور دوسری طرف اس کے ملک کے اندر یمن کی طرف سے گیس پائپ لائن کو نشانہ بنایا گیا تھا کہ سعودی عرب ایران کے خلاف میدان میں اتر سکے اور امریکہ اس جنگ کے اخراجات سعودی عرب سے وصول کرسکے اس جنگ میں پاکستان کا کردار انتہائی کلیدی حیثیت کامل ہوگا اور اگر پاکستان اپنے پچھلے فیصلوں کی بنسبت بہتر فیصلہ کریں اور امریکہ کے ساتھ جنگ میں اترنے سے گریز کریں تو یہ خطہ مستقبل میں بھی پاکستان کے مفاد میں بہتر رہے گا