اقامہ بہت جلد ختم ہوجائے گا اور اس کی جگہ سعودی عرب اب باقاعدہ گرین کارڈ مہیا کرے گا تفصیلات کے مطابق سعودی میڈیا نے خبر دی ہے کہ ملک بھر میں اکامہ کا سسٹم بہت جلد ختم ہوجائے گا اور اس کی وجہ سے نہ صرف بیرونی ممالک سے آنے والے افراد کے لیے سہولیات زیادہ ہوگی بلکہ ملک کو بھی کئی ارب ڈالر کا فائدہ ہوگا یہ سہولت ان افراد کے لیے میسر ہوگی کی جو بیرونی ملک سے آکر سعودی عرب کے اندر بسنا چاہتے ہو۔ سعودی عرب پچھلے کئی برسوں سے گرین کارڈ کی طرز کی سکیم کا صحیح طریقے سے آغاز کرنا چاہتا تھا۔ اس سکیم کو آگے لانے میں پیشرفت سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دور میں 2017 سے شروع ہوئی۔ماہرین کے مطابق اسکیم کا باقاعدہ فائدہ کاروباری افراد کو ہوگا اور اس کی وجہ سے سعودی عرب کے اندر بہت بڑی مقدار کے اندر سرمایہ کاری لائی جائے گی۔
اس کے بارے میں مکمل تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آئی لیکن اس سے یہ واضح طور پر معلوم ہورہا ہے کہ سعودی عرب سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے سعودی شہریت بھی مہیا کریں گے سعودی عرب میں اس کی وجہ سے سرمایہ کاری کے مواقع زیادہ ہوں گے تعمیراتی کام میں تیزی دیکھنے کو ملے گی اور اس کی وجہ سے مزدور طبقہ کو بالواسطہ فائدہ ہوگاانھوں نے کہا کہ ‘اس سے مزدوروں کو براہِ راست تو کوئی فائدہ نہیں ہوگا لیکن بلاواسطہ فائدہ ضرور ہوگا۔ جہاں کاروباری مواقعوں میں تیزی آئے گی وہیں افرادی قوت کی بھی ضرورت پڑے گی۔اس کے علاوہ مزدوروں کو سعودی اقامہ حاصل کرنے کے لیے وہی طریقہ اپنانا پڑے گا جس پر وہ اب تک عمل کرتے آ رہے ہیں، جس میں دو سے تین سال کا ویزا کچھ عرصے کے بعد دوبارہ سے لینا پڑے گا۔