ایران عربوں کو لڑانے کی تیاریاں


ہمارا ایک میزائل تمہارے بحری بیڑے کو تباہ کرنے کے لیے کافی ہے ایرانی جرنیل تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں بحیرہ عرب میں دو بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گیا کہ جو امریکہ کے لیے تیل لے کر جارہے تھے جس کے بعد خطے میں حالات مزید کشیدہ ہو چکے ہیں گزشتہ دنوں ڈونل ٹرمپ نے ایران پر پابندی لگاتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ ایران کو سبق سکھانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھا سکتے ہیں اور اس کے بعد ایران نے اعلان کیا کہ وہ آبنائے ہرمز کو بند کر دیں گے اگر ان کی تجارت اور معیشت پر ضرب لگائی گئی آبنائے ہرمز دراصل ایک گزرگاہ ہے جس سے پوری دنیا کے بحری جہاز گزرتے ہیں اس کو بند کرنے کا مطلب مشرق وسطیٰ اور یورپ کے درمیان دیوار کھڑی کر دینا ہے اس کی حفاظت کے لیے امریکہ نے اپنا بحری بیڑہ روانہ کیا اور اس کے ساتھ قطر کویت عمان اور افغانستان میں موجود امریکی افواج کو تیاری کا حکم دیا جاچکا ہے جبکہ گزشتہ دنوں تیل سے مالا مال دو بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گیا ہے ابھی تک کسی نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ایران نے باقاعدہ اعلان کیا ہے کہ ان حملوں کی باقاعدہ تفتیش کی جائے تاکہ معلوم ہو سکے کہ یہ شراءط کس کی ہے اگر بغور جائزہ لیا جائے

تو اس وقت ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی صرف اور صرف عرب ممالک کو کنٹرول میں رکھنا ہے دراصل امریکا عرب ممالک سے تیل وصول کرکے قیمت ادا کرنے کے بجائے ان کو سیکورٹی فراہم کرتا ہے اور سکیورٹی ایران سے فراہم کرتا ہے ایران کو ایک ہوا بنا کر عرب ممالک کے سامنے رکھا ہوا ہے کہ اگر امریکا نے تم لوگوں کی سیکیورٹی سے ہاتھ اٹھا لیا تو ایران تمہیں کچا کھا جائے گا یہی کھیل کھیلتے ہوئے اب تک ایران اور امریکا نے عرب ممالک میں امریکہ کے وجود کو برقرار رکھا ہوا ہے جبکہ دوسری طرف اسرائیل کو خطرہ اکثر ایران سے ہی پیش آتا ہے حالانکہ اسرائیل کے وجود میں آنے سے اب تک ایران اور اسرائیل کے درمیان کسی قسم کی کوئی بھی چینل پر نہیں ہوئی اور نہ ہی ایران نے کبھی اسرائیل پر حملہ کرنے کی کوشش کی ہے اس لئے تمام ڈھکوسلہ اور صرف اور صرف عرب ممالک کو دباؤ میں رکھنے کے لیے یہ سارے ڈرامے کیا جا رہے ہیں