پاکستانی عوام کے لئے بڑی خبر


پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پایا وفاقی وزیرخزانہ حفیظ شیخ تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں میں وفاقی وزیر خزانہ حفیظ شیخ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے کہ جس کے مطابق پاکستان کو آئندہ تین سالوں میں 6 ارب ڈالر مجموعی طور پر ملیں گے اور خاص بات یہ ہے کہ اس پر پاکستان کوشرح سود باقی قرضوں سے کم ادا کرنا پڑے گا ان کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ پاکستان کو دوسرا فائدہ یہ ہوگا کہ سٹیٹ بینک اور دیگر بینک جو مختلف ممالک کو قرضے دیتے ہیں ان کی طرف سے بھی پاکستان کو قرض ملنے کی امید ہے ان کا کہنا تھا

کہ آئی ایم ایف کی طرف سے جو شرائط لگائی گئی ہیں وہ پاکستان کے فائدے کے لئے ہی انہوں نے کہا کہ پاکستان جب آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کر چکا تو اسے بیرونی سرمایہ کاروں کو مثبت پیغام جائے گا کہ پاکستان کے اندر مختلف طرح کے ریفارمز ہو رہے ہیں اور اس کا فائدہ پاکستان کو ہوگا اور بیرونی سرمایہ کاری زیادہ سے زیادہ ہوتی جائے گی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی طرف سے مزید ٹیکس لگانے کا کہا گیا ہے اور یہ ٹیکس صرف اور صرف امیر طبقہ سے وصول کیا جائے گا اس کا بوجھ غریب طبقے کی طرف بالکل بھی منتقل نہیں کیا جائے گا وزیرخزانہ حفیظ شیخ کا موقف اپنی جگہ لیکن اگر بغور جائزہ لیا جائے اور حقیقت کو دیکھا جائے تو غریب طبقہ سب سے زیادہ اسٹیک سے متاثر ہوتا ہے کیونکہ پاکستان کا ٹیکس سسٹم کیسا ہے کہ اس کا برا اثر ان اشیاء پر پڑتا ہے کہ جو غریب افراد کے استعمال میں ہوتی ہے اس کی وجہ سے نہ صرف پاکستان کے اندر مزید مہنگائی بڑھے گی بلکہ بے روزگاری بھی عام ہوجائے گی