آئی ایم ایف کا وار


پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ایم ایف کی طرف سے سات سو ارب میں ٹیکس لگانے کی شرط پاکستان کی حکومت گیس بجلی اور پٹرول کے نرخ بڑھانے پر راضی تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے وفد کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں آئی ایم ایف کی طرف سے مختلف کھڑی شرط لگائی جا چکی ہے جو کہ پاکستان کی معیشت کیلئے انتہائی مضر ہے اور اس کے ساتھ ملک بھر میں مہنگائی کا ایک نیا طوفان برپا ہو جائے گا۔ آئی ایم ایف کی طرف سے یہ شرط لگائی گئی ہے کہ عوام پر 700 ارب روپے کا اضافی ٹیکس لگایا جائے اور اس کے ساتھ ساتھ ڈالر کو مارکیٹ کے ساتھ منسلک کرکے آزاد چھوڑا جائے اور پیٹرول گیس اور بجلی کے نرخ میں سالانہ کے حساب سے اضافہ کیا جائے

تاکہ آئی ایم ایف کا قرضہ واپس کیا جا سکے خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان کی حکومت نے آئی ایم ایف کے تمام شرائط کو تسلیم کرلیا ہے اور بہت جلد آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان کو قرض کی مد میں تین ارب ڈالر ادا کیے جائیں گے ماہرین کے مطابق پیٹرول کی گیس اور بجلی کے نرخ بڑھنے کی وجہ سے ملک بھر میں اس وقت جاری مہنگائی میں مزید اضافہ دیکھنے کو ملے گا جب کہ اس کی وجہ سے ملک بھر میں بے روزگاری بھی پیدا ہوگئی مزید کہنا تھا کہ اگر ڈالر کو آزاد چھوڑ دیا گیا تو ممکن ہے کہ ڈالر ایک سو اسی سے 200 روپے تک چلا جائے جس کا براہ راست اثر پاکستان کے درآمدات پر ہوگا مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئے