وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری کا اہم بیان رویت ہلال کمیٹی کے خاتمے کے حوالے سے بلاوا سے مشورہ ضرور ہوگا تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں رمضان المبارک اور عید کے چاند کی رویت کے حوالے سے جو تنازعات ہوتے ہیں وہ ابھی تک ختم نہیں ہوسکے خاص کر پشاور کے مفتی پاپولزی کی طرف سے بار بار چاند کی روایت کا دعوی کرنا اور رمضان یا عید کا اعلان کرنا کھلم کھلا حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے اور اس کے ساتھ رویت ہلال کمیٹی کے موثر ہونے پر بھی ایک سوالیہ نشان ہے گزشتہ دنوں پاکستان کے وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری کی جانب سے ایک اہم اعلان جاری کیا گیا انہوں نے کہا کہ اگر رویت ہلال کمیٹی کو ختم کرنا ہوا تو اس کے بارے میں تمام علماء سے مشورہ ضرور ہوگا یہ بات انہوں نے گزشتہ دنوں پاکستان کے شہر پشاور میں منعقد بین المذاہب کانفرنس کی
انہوں نے کہا کہ جب تک مکمل طور پر اس کمیٹی کو حکومت کی طرف سے ختم کرنے کا حکم نہیں آتا یہی کمیٹی برقرار رہیں گے انہوں نے یہ بھی کہا کہ رویت ہلال کمیٹی کو چلانا ہے یاپھر قمری کلینڈر کے مطابق فیصلے کرنے ہیں یہ فیصلہ علماءکرام کی مشاورت کے بغیر ممکن نہیں مسئلہ اگر حل کرنے کے لیے ہمیں 40کروڑ روپے بھی لگانے پڑے تو کوئی بڑی بات نہیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومتی معاش مشاعروں پر اگر 36 لاکھ روپیہ کا خرچہ کیا جاسکتا ہے تو پھر علماء کمیٹی پر 40 لاکھ روپے کا خرچہ کیوں نہیں کیا جاسکتا کہ جس میں پورے ملک کے لوگوں کے مفادات اور ایک مذہبی مسئلہ جڑا ہوا ہوتا ہے پاکستانی اقلیتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت اس بات کے بارے میں پرعزم ہے کہ اقلیتوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا اقلیتوں کو ایک ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں جبکہ دوسری جانب پاکستان کے وفاقی وزیر برائے سائنس اور ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ بہت جلد قمری کلینڈر تیار کر دیا جائے گا اور اس کے بعد ہم کوشش کریں گے کہ رویت ہلال کمیٹی کو ختم کردیا جائے