ٹائم نیوز نے اپنے نئے رسالہ کس صفحے پر نریندر مودی کی تصویر لگائی ہے جس میں اس کے ساتھ انڈیا کو تقسیم کرنے والا لکھا گیا ہے اس تفصیل کے بعد انڈیا میں بہت زیادہ اس پر بحث اور مباحثہ شروع ہو چکا ہے اور اس کو مختلف تناظر میں دیکھا جا رہا ہے اس وقت بھارت میں الیکشن کا سیزن چل رہا ہے بھارت میں الیکشن کافی دن تک چلتے ہیں اور اس کی وجہ آبادی کی کثرت ہے اور مختلف سطح کے الیکشن کا ایک ہی ساتھ ہونا ہے اس الیکشن سے پہلے بھارتی جنتا پارٹی کی حکومت تھی اور نریندر مودی ملک کے وزیر اعظم تھے جبکہ اس سے پہلے الیکشن جیتے رہنے والی پارٹی کانگریس بھی اس وقت مکمل طور پر میدان میں اتر چکی ہے اور نریندر مودی کے خلاف جتنا پروپیگنڈہ کیا جا سکتا ہے
کر رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ دیگر پارٹیاں بھی مکمل طور پر نریندر مودی کی مخالفت کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے جبکہ بھارت میں وہ طبقہ جو پڑھا لکھا کہلاتا ہے اور متوسط طبقہ کہلاتا ہے وہ بھی نرندرمودی سیف ہے خاص کر نریندرمودی نے جس طرح ایسے لوگوں کو جو کہ مذہبی شدت پسند کہلاتے ہیں کو کھلی چھوٹ دی اور جیسے انہوں نے مسلمانوں اور دیگر اقلیتی مذہب اس تعلق رکھنے والے افراد کو تشدد کا نشانہ بنا چکے ہیں اور جس طرح ان کی املاک اور جانوں کا نقصان دیا گیا ہے اس کی وجہ سے متوسط طبقہ اور اقلیتی مکمل طور خائف ہے جبکہ ساتھ ساتھ میں یہ بھی کہا جارہا ہے کہ نریندر مودی اگر دوبارہ سے وزیراعظم بن گیا تو اس کی وجہ سے ملک تقسیم ہوجائے گا اور ملک کے اندر انارکی پیدا ہوجائے گی مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئے