عالمی منظر نامے میں اس وقت بہت تیزی کے ساتھ تبدیلی دیکھنے کو آرہی ہے اس وقت امریکہ ایران کو گروپ میں رکھنے کے لیے اور لئے خطے میں اپنی بدمعاشی برقرار رکھنے کے لئے باقاعدہ طور پر ایران کے خلاف مہم جوئی کے لیے پر تول رہا ہے امریکہ کی طرف سے آئے ہوئے کی بی 52 طیاریں مخصوص ایئرپورٹ پر پہنچادیا گئے ہیں اور اس کے ساتھ بحیرہ عرب میں بھی ان کے بحری بیڑے پہنچ چکے ہیں کہ جو واضح طور پر وارننگ ہے ایران کو کہ اگر اس نے تیل بیچنے کی کسی قسم کی کوشش کی تو اس کو سخت سزا دی جائے گی جبکہ دوسری طرف ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ اور چین انتظامیہ کے درمیان تجارتی معاہدات کے متعلق ہونے والے مذاکرات کا دور بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو چکا ہے
اور اس کے فورا بعد امریکہ نے چینی مصنوعات پر مزید ٹیکس لگا دیے ہیں جو کہ چینل نے بھی جواب امریکہ کی مصنوعات کی پابندی کے احکامات صادر کر دیا ہے جبکہ اس کا اگلا دور بہت جلد شنگھائی میں ہونے جا رہا ہے جس میں دونوں طاقت کوشش کرے گی کہ دنیا بھر میں امریکہ اور چین کی مصنوعات کو برابر کی سطح پر بیچا اور خریدا جائے اس وقت جو صورتحال مشرق وسطی اور خاصکر ایران اور امریکہ کے درمیان پیدا ہوچکے ہیں یہ انتہائی خطرناک ہے اور اس کی وجہ سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جبکہ ایران کے درمیان کسی وقت بھی جنگ چھڑ سکتی ہے ایران اس وقت امریکہ کا مخالف اور روس کے بلاک میں شامل ہوچکا ہے مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئے