کرپشن کیخلاف تابڑ توڑ کاروائیاں، چند ماہ میں اربوں روپے ریکور کر لیے گئے


قومی احتساب بیورو کی پھرتیاں رواں سال اربوں روپے کی ریکوری تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو لاہور نے رواں سال کے پہلے ہی ابتدائی مہینوں میں کرپشن کیس میں جاری تحقیقات مکمل ہونے پر گیارہ سے زائد ریفرنس مختلف افراد کے خلاف احتساب عدالت میں داخل کیا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ پولی بارگیننگ کا استعمال کرتے ہوئے 2 ارب 50 کروڑ مالیت پر مشتمل معاہدے کئے گئے اور ان کی برآمدگی کی گئی جبکہ ملزمان سے ایک ارب 27 کروڑ سے زائد رقم براہ راست وصول کی گئی قومی احتساب بیورو لاہور کی جانب سے پہلے 4 ماہ کے مجموعی کارکردگی کی رپورٹ کا اجراء کر دیا گیا ہے جس میں کرپشن کیس کے بارے میں تمام اعدادوشمار مہیا کیے گئے ہیں مختلف شکایات پر نیب نے چونتیس سے زائد انکوائریاں شروع کی جبکہ سال کے آغاز میں 203 انکوائریوں کی ابتدا ہوئی


49 کیسز پر سال 2019 کے آغاز میں ہی تحقیقات شروع ہو چکی تھی جبکہ چار ماہ بعد نئی تحقیقات کی منظوری بھی دی گئی ہے اور اس وقت نیب لاہور میں 48 کیسز کی تحقیقات کی جا رہی ہے ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کیس میں تحقیقات مکمل ہونے کے بعد گیارہ سے زائد ریفرنس احتساب عدالت میں داخل کئے گئے ہیں جس میں صاف پانی کمپنی کیس میں قمرالاسلام فوادحسن فوادکیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات سرگودھا یونیورسٹی کرپشن وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر مل ریفرنس شامل ہیں


نیب لاہور اینٹیلیجنس رنگ کی کاروائیوں میں پچاس سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ چیئرمین نیب کے حکم پر لاہور میں بیشتر مفرور ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا گیا جن میں شریف فیملی کے لئے منی لانڈرنگ کرنے والے شخص قاسم قیوم فضل داد آفتاب محمود مشتاق چینی شاہد شفیق وغیرہ شامل ہیں اور اس کے ساتھ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں بھی مختلف ملزمان کو کرپشن کی بنیاد پر گرفتار کر لیا گیا ہے