پاکستان ایران کو بھارت کے جبڑے سے نکال لایا


گزشتہ مہینے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ایران کا دورہ کیا اس دور میں ان کے ساتھ سکیورٹی اداروں کے افراد بھی شامل تھے اور اسکے ساتھ پاکستان کے وزیر خارجہ بھی موجود ہیں اس دور میں پاکستان میں دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی اور اس کے ساتھ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی تعلقات کو ایک نئی حج پر لے کر جانے کی بات کی گئی ایران پاکستان سے اس دوران درخواست کی کہ پاکستان ایران کے ساتھ تجارتی معاہدے میں اس بات کا خیال رکھیں کہ یہ تجارتی معاہدے کرنسی کی شکل میں نہ ہو بلکہ اشیا کے تبادلے کی صورت میں ہوں اور ایران چاہتا ہے کہ پاکستان کو مزید تیل گیس اور بجلی کی فراہمی دوگنی کریں اور ایران کی حکومت نے اس بات کی خواہش کا اظہار بھی کیا پاکستان اور ایران کے درمیان گیس پائپ لائن کی تکمیل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے

اس دور کے بعد امریکا اور ایران کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی اور امریکہ نے ایران پر پابندی لگائی کہ وہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی سپلائی نہیں کرے گا جبکہ ایران نے اس پابندی کی دھجیاں اڑاتے ہوئے جواب دیا کہ آپ نے میسج کو چلانے کے لیے اسے امریکہ کی ضرورت نہیں اسکے بعد انہوں نے یہ دھمکی دی کہ اگر امریکہ نے مزید معاشی پابندیاں لگائیں تو ایران آبنائے ہرمز کو بند کردے گا اس دھمکی کے بعد امریکہ نے اپنا ایک بحری بیڑہ آبنائے ہرمز کی طرف روانہ کر دیا ہے تا کہ ایران کی طرف سے کی جانے والی کسی بھی کوشش کا جواب دیا جاسکے جبکہ دوسری طرف پاکستان نے عالمی طاقتوں پر واضح کردیا ہے کہ وہ ہر حالت میں ایران کے ساتھ کھڑا رہے گا اور گیس پائپ لائن کو مکمل کرے گا مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئے