وعدہ پورہ ہونے جا رہا ہے


گزشتہ دنوں پاکستان میں متحرک پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما اور پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن وزیراعلی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس میں انہوں نے ان جلسے میں پاکستان کے سیکورٹی اداروں کے خلاف نعرے بازی کی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں وزیرستان کے علاقے میں پشتون تحفظ موومنٹ کا ایک جلسہ ہوا جس میں پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن وزیر علی نے خطاب کیا اس دوران انہوں نے پاکستان کی افواج کے خلاف نفرت انگیز گفتگو کی اور اس کے ساتھ انھوں نے نعرے لگائے کہ جو پاکستان کے سیکورٹی اداروں کے خلاف تھے جس کے بعد ایک مقامی باشندے شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی یاد رہے گزشتہ ہفتے پاکستانی افواج کے ادارے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پشتون تحفظ موومنٹ اور بھارتی ایجنسی راہ اور افغانستان میں سرگرم خفیہ ایجنسی این ڈی اے کے ساتھ تعلقات ثابت ہوچکے ہیں

اور وہ طور پر ان کو فنڈنگ کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس مکمل ثبوت ہے کہ کون اس تنظیم کو رقم مہیا کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم مزید پاک فوج کے مخالف نعروں کو برداشت نہیں کریں گے اور ایسا کرنے والوں کے خلاف سخت کروائی کی جائے گی اور ان کو قانون کے دائرے میں لایا جائے گا اور ان کے خلاف مقدمات کیے جائیں گے ایک صحافی نے سوال کیا کہ حال ہی میں ان کی ملاقات پاکستان کے مقتدر ادارے سینیٹ کی ایک کمیٹی کے ساتھ ہوا ہے اور باقاعدہ کمیٹیز پر کام کر رہی ہے تو کیا اب یہ کمیٹی مکمل طور پر معطل ہوجائے گی اور ایک جمہوری طریقے سے کیا کام نہیں ہوگا جس کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سوال ہی نہیں پیدا ہوتا کہ ہم ایسے لوگوں کے ساتھ مذاکرات کرے جو کہ سکیورٹی کے اداروں کے خلاف نعرے لگاتے ہیں اور ان کے خلاف فضا ہموار کر رہے ہیں مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئے