پاکستان کے وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کا فواد چودھری اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے اکثر میڈیا کی زینت بنے ہوئے ہوتے ہیں۔ موصوف اپنے بیانات کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں اس سے پہلے ان کے پاس وزیر اطلاعات کا عہدہ تھا اور اپنے اطلاعات کی وجہ سے اکثر میڈیا پر خبروں کی زینت بنے رہتے اس کی وجہ سے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ان سے یہ عہدہ لے لیا اور ان کو وزیر سائنس و ٹیکنالوجی بنالیا لیکن موصوف کی تعلیمی قابلیت اور پس منظر کو دیکھا جائے تو خود وکیل ہے اس سے بڑا المیہ کیا ہوسکتا ہے کہ ایک وکیل کو پہلے وزیر اطلاعات برائے جائے اور اس کے بعد اسے سائنس ٹیکنالوجی کا وزیر بنایا جائے اس سے بات بالکل واضح ہوجاتی ہے کہ موجودہ حکومت کے پاس ایسے افراد ہی نہیں کی جو اپنے شعبوں میں ماہر ہو اس کا نتیجہ پھر یہ نکلتا ہے کہ ایسے بیانات آتے ہیں
کہ جو نہ صرف ملک کے اندر موضوع بحث کرتے ہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی مذاق کا باعث بنتے ہیں موصوف نے گذشتہ دنوں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کا جدید ترین خلاء میں موجود دوربین جس کا نام ہبل ہے جو کہ انیس سو چھیانوے کے آس پاس خلا میں بھیجا گیا تھا وہ کسی اور نے نہیں بلکہ پاکستان کی خلائی ایجنسی س سپارکو کا کارنامہ ہے۔ حالانکہ بچہ بچہ جانتا ہے کہ ناسا جو امریکہ کی خلائی پرواز لے کر جانے والے اور خلاء پر تحقیق کرنے والے ایک بہت بڑا ادارہ ہے انہوں نے انیس سو نوے کی دہائی میں یہ دوربین خلاء میں بھیجا تھا۔ اس کی وجہ سے نہ صرف پاکستان میں فواد چوہدری کا مذاق اڑایا گیا بلکہ پوری دنیا میں اس وقت وزیر سائنس و ٹیکنالوجی زیربحث ہے اور پاکستان کے وزیراعظم قابلیت پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں کہ ان کے پاس ایسا کوئی مناسب بندہ ہی نہیں کی جو اپنے شعبے کے اندر ماہر ہوں مزید تفصیلات جاننے کے لیے ملاحظہ کیجیے