اسد عمر کو وزارت خزانہ سے ہٹانے کے پیچھے آئی ایم ایف نکلی؟


رضا باقر کو لاکر یہ پیغام دیا گیا ہے کہ آئی ایم ایف اسد عمر سے خوش نہیں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما کا بیان پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما خورشید شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس کر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور ان کے پاس کسی قسم کا کوئی معاشی پلان نہیں ہے کہ جس کو سامنے رکھ کر پاکستان کی معیشت کو بہتر بنایا جا سکے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت آئی ایم ایف کی طرف سے جو شرائط لگائے جا رہی ہیں حکومت نے من و عن اس کو تسلیم کرلیا ہے ان کا کہنا تھا کہ رضا باقر جو کہ اس وقت مصر میں آئی ایم ایف کی طرف سے چیف مقرر ہے پاکستان میں اسٹیٹ بینک کے سابقہ گورنر کو زبردستی مستعفی کرا کر اس کوئی عہدہ دیا جا رہا ہے جس سے بات واضح ہوجاتی ہے کہ آئی ایم ایف اسد عمر سے مکمل طور پر نالاں تھی انہوں نے کہا کہ حکومت نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کی بجائے سارا بوجھ عوام پر ڈال دیا، یہ حکومت نااہل ثابت ہوئی ہے اور سب کچھ ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے بجائے سارا بوجھ عوام کی طرف منتقل کردیا جیسے عوام کا جینا دوبھر ہوچکا ہے اور جتنی مہنگائی اس وقت ہے خود پچھلے کسی بھی دور حکومت میں دیکھنے کو نہیں ملتی ان کا کہنا تھا کہ رمضان سے پہلے ہی حکومت نے پٹرول کی قیمتیں بڑھا دیں جو کہ سوائے بیوقوفی کے کچھ بھی نہیں اور آئی ایم ایف سے پیکیج مل جانے کے بعد اس پاکستان میں تیل گیس اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تصور ہی نہیں تھا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت اس طور پر ناکام ہوجائے گی کہ تیل اور ڈیزل کی قیمت 120 روپے فی لیٹر تک پہنچ جائے گی انہیں یہ بھی کہا کہ مجھے یہ خبر ملی ہے کہ اسد عمر کو نکالنے کی پیچھے آئی ایم ایف تھی اور وہ اسد عمر سے بالکل بھی خوش نہیں تھے اور وہ چاہتے تھے کہ اس کی جگہ کسی دوسرے آدمی کو لایا جائے جو کہ پاکستان میں ڈالر کی مصنوعی قلت پیدا کرکے ڈالر کے ریٹ کو مزید بڑھائیں اور اس کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف کی طرف سے عائد کردہ شرائط کو نافذ کریں