وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری پاکستان سابقہ وزیر اطلاعات رہ چکے ہیں انہوں نے گزشتہ دنوں اپنے سوشل اکاؤنٹ کا استعمال کرتے ہوئے ملک میں موجود مختلف مذہبی جماعتوں کے سربراہان کو تنقید کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ کچھ ایسی باتیں بھی کی وجہ سے بالکل واضح طور پر محسوس ہورہا ہے کہ خواہ چوہدری صاحب اب بھی خود کو وزیراطلاعات سمجھ رہے ہیں گزشتہ دنوں انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ملک چلانے کے لئے ضروری ہے کہ وہ تمہارا مولوی حضرات کو باہر نکال پھینکا جائے اگر ان کا بس چلتا تو پاکستان بھی آزاد نہ ہوتا کیونکہ جتنے بھی بڑے علامہ ہے انہوں نے پاکستان کے قیام کی مخالفت کی تھی اور جناح صاحب کو کافر اعظم کہا تھا اسی بات بالکل واضح ہوجاتی ہے کہ محترم وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری جو کہ پیشے کے لحاظ سے وکیل ہیں لیکن اس ملک کی بد بختی کے انتہائی اہم عہدے پر ایسے افراد کو تعینات کیا جاتا ہے
جن کو شعبے کے بارے میں علم نہیں ہوتا اس سے ایک اور بات بھی واضح ہو جاتی ہے کہ فواد چوہدری ایک لبرل اور سیکولر ذہن کا انسان ہے انگریز کے خلاف جتنی بھی تحریک چلی وہ علماء کی راہنمائی اور سرکردگی میں چلی شاہ اسماعیل رحمۃاللہ تعالی علیہ سے لے کر 1857 کی جنگ آزادی اور تحریک ریشمی رومال اگر بغور جائزہ لیا جائے تو ان تمام تحریکوں میں سب سے آگے تھے اور جتنی زیادہ قربانیاں برصغیر پاک وہند کے لیے علماء نے دی اس کی مثال نہیں ملتی لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ وہ ملک کی جو لاالہ اللہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا اس میں دین کے راہنماؤں کو بد نام کرنے اور ان کو اپنی راہ سے ہٹانے کے لیے انیس سو سینتالیس کوششیں شروع ہوئی آج جتنا زیادہ مذاق علماء کے طبقے کو اڑایا جاتا ہے جتنا زیادہ ان کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے اور جتنا ان کی بدنامی کے لیئے کوشش کی جاتی ہے وہ سب کے سامنے ہے مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئے