کرکٹ اسٹار شاہد آفریدی نے اپنی کتاب میں پاکستان کے وزیراعظم عمران خان پر کڑی تنقید کی تفصیلات کے مطابق کرکٹ اسٹار شاہد آفریدی نے اپنی کتاب لانچ کی جس میں انہوں نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کے منہ سے بالکل بھی اچھا نہیں لگتا کیونکہ ان کا گھر خود کرپشن سے بات نہیں ان کی بہن اور ان کی بہن ویو کے بارے میں کرپشن کے کیسز چل رہے ہیں جبکہ خود ان کا اپنا گھر اس وقت غیر قانونی ہے جبکہ ان پر کئی کیس ایسے بھی ہیں کہ جو شوکت خانم کے چندے کو استعمال کرنے کے بارے میں ہے اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے اپنے جاننے والوں کو اور اپنے قریبی دوستوں کو بھی نوازا ہے اس لیے ان کی مجھ سے کرپشن کے بارے میں بات کرنا بالکل عجیب سا لگتا ہے انہوں نے سابقہ وزیراعظم میاں نواز شریف کی خوبیاں بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان کو علم تھا اور وہ تجربہ رکھتے تھے کہ ڈیلیور کیسے کیا جاتا ہے
جبکہ عمران خان اس چیز سے بالکل دور ہے اور اس کے بارے میں بالکل نہیں جانتے کہ سیاست کیسے کرنی ہے اور ملک کے حالات کو کیسے سنبھالنا ہے شاہد آفریدی نے ہمیں صرف پاکستان کے وزیراعظم عمران خان پر کڑی تنقید کی ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ سپرسٹار کھلاڑیوں پر بھی شدید تنقید کی ہے انہوں نے وسیم اکرم وقار یونس جاوید میاں داد اور دیگر افراد پر کڑی تنقید کی انہوں نے کہا کہ جاوید میادا کود میرا بیٹنگ سٹائل بالکل پسند نہیں تھا انہوں نے کہا انیس سو ننانوے میں ٹیسٹ میں سے پہلے انہوں نے مجھے نیٹ پریکٹس بھی نہیں کرنے دیں اور مجھے باہر بیٹھا رکھا انہوں نے کہا کہ جب میں نے اپنا پہلا ون ڈے کھیلا تو اس وقت میری عمر سولہ سال نہیں بلکہ 19 سال تھی انہوں نے کہا کہ وقار یونس نے ہمیشہ میرے خلاف لابنگ کی وہ ایک درمیانے درجے کے کھلاڑی تھے جبکہ خوفناک کوچ تھے اور ہر معاملے میں اپنی ٹانگ اڑاتے ان کا کہنا تھا کہ شعیب ملک کو کپتان بنا کر غلطی کی گئی ہے کیونکہ وہ کپتان بننے کے قابل نہیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ شعیب ملک کانوں کے کچے ہیں اور عجیب لوگوں سے طرح طرح کے مشورے لیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کو سخت تنقید کا سامنا ہوتا ہے پاکستان کے سپر اسٹار شاہد آفریدی طرف سے شائع ہونے والی کتاب میں پاکستان کی وزیراعظم پر سخت تنقید کی گئی ہے جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے چاہنے والوں نے سوشل میڈیا پر ان کے خلاف ایک مہم شروع کردی ہے اور ان کا مذاق اڑایا جا رہا ہے اور انہیں طرح طرح کے القابات سے نوازا جارہا ہے