تحریک انصاف کے رہنما، وفاقی وزیر علی محمد خان نے مستعفی ہونے، سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے کی دھمکی دے دی


کسی کو یہ حق نہیں کہ اسلام کے خلاف کوئی قانون بنا کر پیش کرے اور قومی اسمبلی سے اس کو پاس کر سکے اسلام میں بلوغت کا معیار اور طریقہ کار مکمل طور پر درج ہے اس کے خلاف کسی بھی طور پر کی جانے والی کاروائی کرتے ہیں اور اس پر وزارت قربان کرتے ہیں وفاقی وزیر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر علی محمد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں بلوغت کا معیار اور طریقہ کار مکمل طور پر درج ہے اس لیے بجائے ان مسائل کے دیگر امور پر بات کی جائے کہ جو پاکستان کی معاشرت اور معیشت کو تباہ کررہی ہے ان کا کہنا تھا کہ ایسے ایسے بل پیش کیے جاتے ہیں کہ جن کے بارے میں پہلے ہی اسلام کا حکم موجود ہے اور کوئی بھی ایسا بل جو کہ اسلام مخالف ہوگا میں اس کی مخالفت کروں گا چاہے اس کی وجہ سے میری اپنی وزارت چلی جائے

گزشتہ دنوں قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکن اور رہنما جن کا تعلق ہندو برادری سے ہے انہوں نے ایک بل پیش کیا جس میں 18 سال سے کم عمر بچیوں کی شادی کو جرم قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے اپنے ہی لوگوں نے اس پر شدید تنقید کی جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شری مزاری شیری رحمان اور اس طرح دیگر افراد نے اس کی تائید میں ووٹ ڈالا اس کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان کے وفاقی وزیر علی محمد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں بلوغت کے تمام معیار مقرر ہے طریقہ کار بالکل درج ہے اور اس کے مطابق ہمیں عمل کرنا چاہئے کیونکہ یہ ملک اسلام کے قوانین پر عمل کرنے کے لیے بنایا گیا اور ایسا کوئی بھی قانون کی جو اسلام سے متصادم ہوگا اس کی شدید مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ اس کو رد بھی کریں گے اور چاہے اس کے لئے میری وزارت بھی چلی جائے مجھے پرواہ نہیں