علی ظفر کے منہ سے بھیانک سچ نکل گیا


ہالی وڈ سے چلتی ہوئی میٹو تحریک بالی وڈ پہنچے اور وہاں سے اس نے پاکستانی فلم انڈسٹری میں چھلانگ لگائی سب سے پہلے میشا شفیع نامی خاتون جو کہ پاکستان کی ایک جانی پہچانی گلوکارہ ہے اور مشہور اداکارہ کی بیٹی بھی ہے اس نے پاکستان کے مشہور اداکار اور گلوکار علی ظفر پر الزام لگایا کہ انہوں نے میشا شفیع کو جنسی ہراسگی کا نشانہ بنایا ہے جس کے بعد میں بہت زیادہ اس پر تنقید کی گئی اور اسے شہرت کا ایک بہانہ قرار دیا گیا جبکہ اس کے ساتھ ساتھ بہت ساری خواتین ایسی سامنے آئیں گی جنہوں نے مختلف مردوں پر یہ الزام لگایا کہ انہوں نے اتھارٹی اور اپنے فیم کا سہارا لیتے ہوئے خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی یہ بات بعید نہیں کیونکہ فلم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والوں کی اکثریت ایسے لوگوں کی ہوتی ہے کہ جن کے لئے جنسی ہراسگی ایجنسی تعلقات غیرقانونی طور پر رکھنا کوئی معنی نہیں رکھتا اور بخوشی ان کاموں کے لئے راضی ہو جاتے ہیں

لیکن جب ایسے اعتراضات سامنے آتے ہیں اور کسی پر باقاعدہ نام لے کر الزام لگایا جاتا ہے تو اس کے پیچھے مخصوص سوچ کارفرماء ہوتی ہے اور مخصوص مقاصد حاصل کرنا ہوتے ہیں یہی سب کچھ گلوکار علی ظفر کے ساتھ ہوا حال ہی میں اس نے میشا شفیع کو عدالت میں لانے کا فیصلہ کیا اور گذشتہ دنوں میڈیا میں بات کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میشا شفیع کو چاہیے کہ وہ عدالت کا سامنا کریں اور جو الزامات انہوں نے مجھ پر لگائی تھی وہ ثابت کریں لیکن اس کی پیچھے انہوں نے کچھ وجوہات بیان کر کہا کہ دراصل ایک مخصوص تنظیم اور مخصوص مقاصد کے حصول کے لیے مجھے ب**** کرنے کی کوشش کی گئی انہوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ میشاشفیع ملالہ ثانی کیوں بننا چاہتی ہے میں نے اتنا جانے کی کوشش ضرور کی گئی وہ کنیڈا شفٹ ہو کر ملالہ بننا چاہ رہی تھی اور اس کے لئے مجھے نشانہ بنایا گیا ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی ہتک عزت کرنے والوں کو عدالت میں ضرور لاؤں گا اور ان سے معافی منگوا گا