پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ دنوں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین بلاول زرداری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلاول زرداری کی طرح پرچی پر سیاستدان نہیں بنے بلکہ ہم نے 22 سال محنت کی جبکہ اس دوران بات کرتے ہو ان کی زبان سے صاحبہ کا لفظ نکلا اور یہ لفظ انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کے لئے استعمال کیا جس پر مختلف جماعتوں کی طرف سے شدید تنقید کی اور کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم صرف پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نہیں بلکہ ملک کے سربراہ ہے اور ان کی طرف سے ایسی زبان کے استعمال ہرگز درست نہیں یاد رہے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما گزشتہ دنوں ایران کے اندر بھی انہوں نے پاکستان کی سرزمین کو ایران کے خلاف استعمال کرنے کا اقرار کر چکے ہیں جبکہ ان کے گزشتہ بیانات میں بھی انہوں نے کئی دفعہ پاکستان میں موجود تنظیموں کے بارے میں اقرار کیا ہے
کہ وہ دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے اور پاکستان سے باہر کروائے کرتے ہیں جس کی وجہ سے پر کافی اعتراضات اٹھائے گئےمریم نواز نے عمران خان کی جانب سے ایسے الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے شدید تنقید کی پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کو ایسی باتیں زیب نہیں دیتی کیونکہ اب وہ دھرنے میں نہیں بلکہ وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھے ہیں اور پوری قوم کی نمائندگی کر رہے ہیں
جبکہ خود بلاول بھٹو زرداری نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب کمتر لوگ اونچی جگہ پر بیٹھ جاتے ہیں تو پھر ایسی ہی چیزوں کا سامنا کرنے کے لیے خود کو تیار رکھنا چاہیے جبکہ پاکستان کے دیگر صحافی حضرات کی طرف سے بھی اس پر تنقید کی گئی اور کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم کو ایسی باتیں زیب نہیں دیتی اور ان کو مخالف جماعتوں پر تنقید کی وجہ پاکستان کی تعمیر کے بارے میں بات کرنی چاہیے