گزشتہ دنوں جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابقہ وزیر اعظم میاں نواز شریف سے ان کی کر ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی ایک رسمی ملاقات تھی جس میں انہوں نے میاں نواز شریف سے ان کی صحت کے بارے میں گفتگو کی اور حال احوال جانا جب کہ مولانا فضل الرحمان نے اپنا سیاسی لائحہ عمل بھی ان کے سامنے رکھا اور ان سے تعاون کی اپیل کی جس کے بعد میاں نواز شریف نے ان کو واضح طور پر یہ پیغام دیا کہ وہ کسی قسم کی سرگرمی یا پھر کسی قسم کی ایڈوینچر میں بالکل بھی رغبت نہیں رکھتے۔ اور موجودہ حکومت کے بارے میں کسی قسم کی سیاسی چال چلنے کے لیے فی الحال وہ بالکل بھی تیار نہیں ہے
جب تک ان کی صحت ٹھیک نہیں ہو جاتیں اور جب تک دوسرے معاملات حل نہیں ہو جاتے جبکہ دوسری طرف کابینہ کے اندر جتنی بڑی سخت با ردوبدل کی جا رہی ہے اس بات بالکل واضح ہے کہ حکومت کے پاس تیاری بالکل نہیں تھی سنبھالنے کی اور معیشت کو چلانے کی حکومت کو سنبھالنے کی کیونکہ اس وقت پنجاب کے اندر بھی ان کی حکومت انتہائی کمزور ہو چکی ہے جبکہ دوسری طرف سے پہلے ہی ان کی مخالف جماعت موجود ہے اور ایسے ہی بلوچستان کے اندر بھی انہوں نے جو حکومت بنائی ہے وہ بھی چربہ ہے اس سے آئے خیبر پختونخواہ کے جہاں پر ان کی مضبوط حکومت موجود ہے لیکن وہاں پر بھی جس طرح کی نت نئے اسکینڈل آرہے ہیں اور جیسے میٹرو ان کے لئے وبال جا چکی ہے وہ اس سے الگ اب حکومت کیا کرنے جا رہی ہیں اور اس کے بارے میں جو مولانا فضل الرحمان اور میاں نواز شریف کی ملاقات ہوئی اس کی تفصیل جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجیے