وفاقی وزیر اسد عمر کے استعفے کے بعد وفاقی کابینہ میں بڑی سطح پر ردوبدل کی جا رہی ہے جب کہ وزارت پٹرولیم اور تیل کے وزیر غلام سرور نے وزیراعظم عمران خان سے صاف الفاظ میں کہا ہے کہ اگر ان سے وزارت لے کر دوسری وزارت دی گئی تو وہ پارٹی چھوڑ دیں گے تجزیہ نگار ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے بھی انتہائی مثبت اور دو ٹوک جواب دیا کہ جس نے بھی پارٹی چھوڑ نہیں ہے تو بے شک جا سکتا ہے ان کو کسی کی ضرورت نہیں جو بھی پاکستان کی فلاح کے لیے کام کرے گا وہ میرے ساتھ رہے گا اور جو پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے ہے یا پھر وزارت پرھتے ہوئے کارکردگی نہیں دکھا رہا تو اسے وزارت لے لی جائے گی چاہے
وہ کوئی بھی ہو وزیراعظم عمران خان نے طارق بشیر چیمہ سے ہاؤسنگ کی وزارت لے لی عبدالحفیظ شیخ کو مشیر برائے خزانہ مقرر کر دیا گیا ہے جبکہ فردوس عاشق اعوان کو معاون خصوصی برائے اطلاعات اور نشریات مقرر کیا ہے جب کہ علی امین گنڈا پور سے کشمیر امور کی وزارت لے چکے ہیں جبکہ اسد عمر سے وزارت لے کر عبدالحفیظ شیخ کے حوالے کردی گئی ہے جبکہ فواد چوہدری سے وزارت اطلاعات لے کر وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی دی گئی ہے اس کے ساتھ ڈاکٹر ظفر اللہ مرزا کو وزیراعظم کا معاون خصوصی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ندیم بابر کو وزیراعظم کے معاون خصوصی کے طور پر نامزد کردیا گیا ہے جبکہ اعظم سواتی کو وفاقی وزیر پارلیمانی امور کا عہدہ دیا گیا ہے