وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کی بھی تبدیلی کی تیاریاں


وفاقی کابینہ میں بڑے سطح پر ردوبدل کے بعد یہ خبر بھی سامنے آئی ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کو جو وزیراعلی دیا گیا ہے جو کہ عثمان بزار ہے ان کو بھی ان کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور دو تین دن کے اندر یہ اعلان کر دیا جائے گا اور اس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے ایک نئے رہنما جو ممکنہ طور پر جہانگیر ترین ہو سکتے ہیں کو پنجاب کے وزیر اعلی کے طور پر منتخب کیا جا سکتا ہے تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ میں بڑی سطح پر ردوبدل کر دیا گیا ہے جس میں پاکستان کے وزیر خزانہ اسد عمر کو ان کے عہدے سے اتار دیا گیا اور اس کے ساتھ وزارت خارجہ کا قلمدان شہریار آفریدی سے لے کر اعجاز شاہ کو دے دی گئی ہے جوکہ سابقہ بریگیڈیئر ہے اور مشرف کے منظور نظر ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ وزارت خزانہ کا قلمدان حفیظ چوہدری کو دیا گیا ہے کہ جو سابقہ حکومت یعنی کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کے وزیر خزانہ رہ چکے ہیں جبکہ یہ خبر بھی سامنے آئے ہیں کہ پنجاب کے وزیر اعلی عثمان بزدار کو گھر بھیجنے کا فیصلہ ہو چکا ہے

اور اس کے بجائے اب جہانگیر ترین کو پنجاب کا وزیر اعلی منتخب کیا جائے گا دراصل خبریں پہلے ہی سے چھوٹے ہی تھے کہ پاکستان تحریک انصاف کے اندر عثمان بزدار کو لے کر کافی اختلافات موجود تھے سینئر مینجمنٹ کا یہ کہنا تھا کہ عثمان بزدار سے پنجاب جیسے صوبہ چلانا بالکل ممکن ہی نہیں اور ان سے بالکل کام ہی نہیں ہو رہا اور نہ ہی ان سے مینجمنٹ سنبھالی جا رہی ہے جس کی وجہ سے پنجاب کے اندر پاکستان تحریک انصاف بہت زیادہ بد نام ہو رہی ہے اس وجہ سے یہ فیصلہ سامنے آ چکا ہے کہ جس طرح وزارت خزانہ اسد عمر سے لے لی گئی ہے اور مختلف لوگوں کو مختلف محکمہ میں بھیج دیا گیا ہے اور ان سے ان کے سابقہ کا قلمدان کے لئے گئے ہیں ایسے ہی پنجاب کے وزیر اعلی سے بھی وزارت لے لی جائیں گی اور اس کی جگہ کسی موضوع نمائندے کو پیش کیا جائے گا