پاکستان کے وزیر خزانہ اسد عمر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے جس کے بعد انہوں نے سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے خبر شائع کی اور ساتھ میں انہوں نے پریس کانفرنس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے ساتھ کام کرتے ہو مجھے بہت اچھا لگا لیکن سب سے مشکل کام میرا تھا اور مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ میرے بعد آنے والے وزیر خزانہ کو بہت زیادہ مشکلات ہوں گی وزیر خزانہ اسد عمر کے مستحق ہو جانے کے بعد مختلف طرح کے تبصرے ہو رہے ہیں ان تبصروں میں ایک تبصرہ قمرزمان کائرہ کی طرف سے بھی سامنے آیا ہے جو کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ہیں انہوں نے میرے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسد عمر کا استعفی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے الیکشن سے پہلے لوگوں کے ساتھ بڑے وعدے کیے بلند و بالا دعوے کیے اور یہ کہا کہ ہم اسد عمر جیسے شخص کو وزیر خزانہ بنائیں گے جو کہ معیشت میں بڑی تبدیلیاں دیں گے لیکن آٹھ ماہ بعد ان سے استعفیٰ لیا جا رہا ہے اس بات کی بالکل واضح نشانی ہے
کہ حکومت بالکل بھی موڈ میں نہیں کہ وہ مزید حکومتی مشینری کو چلا سکے اور نہ ہی ایسا لگ رہا ہے کہ انہوں نے کبھی خواب میں سوچا ہوگا کہ ان کو حکومت مل جائے گی اس لیے انہوں نے کسی قسم کی تیاری بھی نہیں کی تھی ان کا کہنا تھا کہ صرف وزارت خزانہ کی حالت ہی خراب نہیں بلکہ تمام وزارتوں کی یہی حالت ہے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کے وزیر خزانہ ایک طرح سے حکومت میں وزیر اعظم کی حیثیت رکھتا ہے اور وزیراعظم کے ساتھ مل کر تمام پالیسی طے کی جاتی ہے اسد عمر کی ناکامی عمران خان کی ناکامی ہے اسد عمر کے بارے میں بات کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا اسد عمر ایک نالائق انسان تھے ان کو اینگرو سے نکالا گیا تھا اور ان کے دور میں اینگرو نقصان میں چلا گیا تھا ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کئی بار کہا کہ ایک ملک کو چلانا اور ایک کارپوریٹ ادارے کو چلانا ایک جیسا نہیں ہے بلکہ دونوں میں زمین اور آسمان کا فرق ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ اسد عمر نے ملک کی معیشت کا بیڑا غرق کر دیا اور اتنا نقصان کر ڈالا ہے کہ ابھی سنبھالنا مشکل ہو جائے گا اللہ کرے کہ بہتر کوئی فیصلہ ہو جائے کوئی اچھا سا بندہ ہے جو تجربہ کار بھی ہو اور ملکی معیشت بھی چلا سکتا ہوں ان کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ساتھ عمران خان کی مکمل ناکامی ہے کہ ان کے پاس کوئی ایسا بندہ ہی نہیں کی جو کسی بھ وزارت کے لیے موضوع ہو یہ عمران خان کی مکمل نالائقی اور اس کا اقرار آج خود ہو چکا ہے خبر سامنے آ رہی ہے کہ اسد عمر سے وزارت خزانہ کا عہدہ لینے کے بعد ان کو تیل اور پٹرولیم کا عہدہ دیا جا رہا ہے جبکہ اس کے بعد شوکت ترین کو یہ عہدہ دیا جائے گا جوکہ سابقہ وزیر خزانہ رہ چکے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ کارپوریٹ اداروں میں بھی ان کا ایک نام ہے