اسد عمر کو عمران خان نے کیوں نکالا؟


پاکستان کے وزیر خزانہ اسد عمر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کر ڈالا ہے سماجی رابطہ ویب سائٹ پر انہوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے مختلف وزارتوں کے قلمدان بدلنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد ان کو تیل اور پٹرولیم کی وزارت دینے کا فیصلہ کیا گیا اسد عمر کا کہنا تھا کہ اگر ان سے یہ عہدہ لے لیا گیا تو اس کے بعد وہ کسی دوسرے عہدے پر نہیں رہیں گے اور کسی دوسرے عہدے پر جانے کا امکان یا وزارت لینے کا امکان انہوں نے مکمل طور پر رد کر دیا ہےیاد رہے گزشتہ دن یہ خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستان کے وزارت خزانہ کی قلمدان اسد عمر سے لیکر شوکت ترین یا پھر ہوائی اختر کے حوالے کی جائے گی جوکہ سابقہ وزیر خزانہ رہ چکے ہیں پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اسے امکان کو بالکل رد کردیں اور کہا کہ میڈیا پر اس کا جواب رے چل رہی ہے7

وہ بالکل جھوٹی ہے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کابینہ میں کسی قسم کی ردوبدل نہیں کی جا رہی ہے اور اسد عمر پاکستان کے وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز رہیں گے لیکن اسد عمر نے آج ہی کچھ لمحات پہلے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے یہ اعلان کیا ہے وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہے ہیں کیونکہ ان کی جگہ دوسرے کو لیے جا رہا ہے اور ان کو کہا جا رہا ہے کہ وہ پیٹرولیم اور تیل کی صدارت سنبھال لی لیکن ان کا کہنا تھا کہ اب وہ مزید کسی اور عہدے پر کام نہیں کریں گے یہ واضح رہے ملک کی معاشی حالت اتنی زیادہ خراب ہوچکی ہے کہ ان پر شدید کڑی تنقید کی جا رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اپنی پارٹی میں میں بھی ان کا تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ مین سٹریم میڈیا پر بھی یہ خبر چل رہی تھی کہ ان سے وزارت لی جا چکی ہے جس کے بعد فواد چوہدری نے اس کی تردید کی اور کہا کہ یہ خبر جھوٹی ہے لیکن اسد عمر کے فیصلے سے بات سامنے آجاتی ہے کہ یہ خبر جھوٹی نہیں تھی بلکہ سچی تھی بلکہ وزیر اطلاعات نے عوام سے جھوٹ بولا