جنرل صاحب بہت دیر کر دی


پاکستان میں نامعلوم افراد کی طرف سے لوگوں کا اغوا اور پھر ان کا قتل ایک انتہائی گمبھیر مسئلہ ہے اور اس کے لئے جتنی کوششیں کی جارہی ہیں اس میں منظور پشتین کا نام سب سے اوپر ہے اس شخص نے مختلف لوگوں کو ساتھ ملا کر ایک تاریخ شروع کیا جو اس حوالے سے دیگر جتنے لوگوں کو اٹھایا گیا ہے ان کو عدالت پیش کیا جائے اور ان کا مکمل ریکارڈ رکھا جائے اور اس کے ساتھ ساتھ دیکھا جائے کہ ان لوگوں کو کس وجہ سے اٹھایا گیا اور کیوں اٹھائے گئے اور جن لوگوں کو قتل کر دیا گیا ہے ان کی پیچھے کون ہے اور کیوں ان کو قتل کیا گیا دراصل ان کی یہ مطالبات بالکل جائز ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ان کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ چیک پوسٹ کم سے کم کی جائے یا پھر اگر چیک پوسٹ بنانے بھی ہے تو وہاں پر عوام کے ساتھ رویہ بہت رکھا جائے اور عوام کو تنگ نہ کیا جائے اس کے ساتھ پوری وزیرستان کے اندر اس طرح فاٹا کے اندر جو مائننگ کی گئی ہے اور جس کی وجہ سے لوگ معذور ہو رہے ہیں

اور کھیتی باڑی کرنے سے ڈرتے ہیں وہ بھی مکمل طور پر ختم کر دی جائے حکومت کی طرف سے ان کے مطالبات موجود کر بھی لیا گیا ہے لیکن اس وقت اور بھی کافی سارے چیزیں ہیں کہ جو ان کی طرف سے مطالبات میں شامل ہے اور اس کے لیے سینیٹ کی ایک کمیٹی مقرر کرکے اس پر مذاکرات بھی ہو رہے ہیں ان کو حل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ یہ ایک گھمبیر مسئلہ ہے اس کو ختم کیا جاسکے اور اس مسئلے کا کوئی حل نکالا جاسکے مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کیجئے