میڈیا کو لگام ڈالنے کےلئے پہلا قدم


ڈی جی آئی ایس پی آر کی طرف سے گزشتہ دنوں تمام چینلز کو یہ ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی ریٹائرڈ فوجی کو اپنے شو میں اس وقت تک نہیں بھلائیں گے جب تک آئی ایس پی آر کی طرف سے اس کو کلیئرنس نہیں مل جاتیں یہ اس لیے کہا کیوں کہ اس وقت ملکی حالات جس سے نہج پر جا رہے ہیں اور جس طرح مختلف لوگ آکر مختلف طرح کی رائے دیتے ہیں جس کی وجہ سے ملک کے اندر ایک بے چینی پھیل جاتی ہیں حال ہی میں اندر جب پلوامہ حملہ ہوا اور اس کے بعد ایک فضا قائم ہوئی اور یہ بتایا گیا کہ پاکستان دہشتگردوں کو سپورٹ کرتا ہے اور پاکستان اور پاکستان کے تمام اداروں نے مل کر اس بیان کا توڑ کیا تو اس وقت جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا ایک بیان سامنے آیا جس میں اس نے یہ واضح طور پر کہا کہ ہم پاکستانی اس طرح کے تمام دہشتگرد تنظیموں کو مکمل سپورٹ کرتے ہیں

اور ان کو مختلف مواقع پر استعمال بھی کرتے ہیںاس بیان کو جس طرح بین الاقوامی میڈیا میں اچھالا گیا اور جس طرح پاکستان کے خلاف دوبارہ ایک فضاء بنائی گئی وہ بھی انتہائی شرمناک تھی اس بات سے انکار ممکن نہیں ہے کہ پاکستان میں یہ تنظیمیں پائی نہیں جاتی پاکستان میں پائی جاتی ہے اور پاکستان کی افواج کے بغیر یہ بات بھی نہیں کرتی لیکن اندرونی معاملات کو اس طرح اور اسی طرح سے مناسب نہیں اس لیے آئی ایس پی آر کا یہ فیصلہ بہترین ہے کہ کوئی بھی ریٹ اس وقت تک تو میں حصہ نہیں لے گا جب تک اس کی کلیئرنس نہیں آجاتی مزید تفصیلات جاننے کے لئے ملاحظہ کریں