ایگزیکٹیو ڈائریکٹر آف فارن ایکسچینج عرفان علی شاہ نے ایکسچینج کمپنی کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اس وقت ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو آپ کو دکھائی دے رہا ہے وہ جلدی کم ہونا شروع ہو جائے گا کیونکہ ہم نے بیرونی ادائیگیوں مکمل کرلی ہے اور اس کے بعد پاکستان کے اندر ڈالر کا ذخیرہ جمع ہونا شروع ہو جائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ بیرونی قرضہ ختم ہونے کی وجہ سے پاکستان کا روپیہ خود ہی اوپر جانا شروع ہو جائے گا اور ملک کے اندر اس وقت جو مہنگائی کی لہر یہ بھی ختم ہو جائے گی انٹر بینک میں ڈالر کا ریٹ گزشتہ دن ہی سے کم ہو چکا ہے اور اس کی وجہ یہی بیرونی ادائیگیاں ہے ان کا کہنا تھا کہ ہم مارکیٹیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور کوشش کریں گے
ڈالرکو واپس اس کے اوقات میں لایا جائے ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ تجارتی خسارے کو 18 ارب ڈالر سے کم کرکے بار ارب ڈالر تک لے آئے اس کہنا تھا کہ ہم تجارتی برآمدات کو 23 ارب ڈالر سے بڑھا کر 28 ارب ڈالر تک لے جائیں اور اس کے لئے ہماری حکومت مکمل طور پر کوشاں ہے جبکہ ان کا کہنا تھا کہ دوست ممالک ملیشیا چائنا ترکی متحدہ عرب امارات روس اور ایسے ہیں آذربائیجان وغیرہ ممالک کی طرف سے پاکستان کے اندر بیس سے تیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے اور آئندہ سال ہوگی جس کی وجہ سے نہ صرف پاکستان میں ڈالر کی ریل پیل ہوگی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان میں روزگار کے مواقع بھی زیادہ ہوں گے ایڈوائزری کونسل میں یہ بات بھی کی گئی ہے کہ جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ ڈالرکے ریٹ کو 150 روپے تک لے کر جانے کی بات کی گئی ہے یہ مکمل طور پر ایک افواہ اس میں کوئی حقیقت نہیں