حُکومت کا چھوٹا طیارہ بنانے والے محمد فیاض کے لیے مالی امداد کا اعلان


حکومت پاکستان کی طرف سے چھوٹا طیارہ بنانے والے محمد فیاض کو مالی امداد دینے کا اعلان تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک جوان جس نے اپنی ساری جائیداد بیچ دی اور اس کے بعد اس نے کوشش کی کہ ایک چھوٹے پیمانے پر ایک جہاز بنایا جائے اور اس نے جہاز بنایا بھی اور اس کا تجربہ بھی کرنے لگا لیکن پولیس نے رنگ میں بھنگ ڈال کر اس کو گرفتار کیا اور اسکو تھانے منتقل کیا اور اس کے جہاز کو اپنے قبضے میں لے لیا جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس کی ویڈیو وائرل ہوئی لوگوں کی شدید تنقید کے بعد اس کو رہا کر دیا گیا جبکہ پولیس کا موقف تھا کہ محمد فیاض کے پاس طیارہ اڑانے کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی کی طرف سے اجازت نامہ ہی نہیں تھا اور ان کی اجازت نامے کے بغیر اگر اس طرح کا دائرہ بڑھایا جائے تو یہ قانون کی خلاف ورزی ہے اسلئے ان کو گرفتار کیا گیا سوشل میڈیا پر زبردست تنقید کے بعد عارف والا کے ڈی پی او نے ایکشن لیتے ہوئے محمد فیاض کو رہا کرایا اوراس کا طیارہ بھی واپس کیا جبکہ محمد فیاض کے بارے میں کہا جا رہا ہے

کہ وہ شدید ذہنی طور پر مایوس ہو چکے ہیں اور ڈپریشن کا شکار ہے اور اپنے مستقبل سے مکمل طور پر مایوس ہو چکا ہے جب کہ پاکستان کی حکومت کی طرف سے اس کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ساٹھ ہزار روپے کا چیک بھی دیا گیا یہ چیک بطور مال سے ڈی پی او عارف والا کو دیا گیا اور ان کے ذریعے محمد فیاض کو دیا گیا محمدفیاض کا کہناتھا کہ حکومت کی طرف سے مجھے اجازت ملنی چاہیے ان کا کہنا تھا کہ میں آنے سے پہلے پاکستان کے مختلف اداروں کے چکر لگائے لیکن مجھے کبھی یہاں اور کبھی وہاں بھیجا جاتا رہا اور کسی نے مجھے اجازت نہیں دی اور نہ ہیں ہماری رہنمائی کی گئی ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا قانون اتنا پیچیدہ ہے کہ اس کی سمجھ نہیں آتی کہ اسے کس چیز کو لینا ہے اور کس چیز کو چھوڑنا ہے ان کا کہنا تھا کہ جب میرا جہاز اپنے قبضے میں لے لیا گیا تو اس کے بعد مجھے اپنی دنیا اندھیری ہوتی دکھائی دی لیکن حکومت کی طرف سے میری مالی امداد اس بات کا اشارہ ہے کہ حکومت اب بھی ایسے لوگوں کو سپورٹ کرے گی کہ جو اپنی مدد آپ کے تحت ایسی چیزیں ایجاد کر رہی ہیں