جہاز بنانے والے شخص کے پیچھے کون لوگ پڑے ہیں


پاکستان کے اندر ٹیلنٹ کی کمی نہیں ایسے بہت سارے لوگ موجود ہیں کہ جو بغیر کسی خارجی امداد کے اپنی مدد آپ کے تحت ایسی اشیاء بنا لیتے ہیں کہ جس کا بندہ تصور بھی نہیں کرسکتا ایسے بہت سارے لوگ ہیں جنہوں نے کبھی اسکول کی شکل نہیں دیکھی لیکن آج آئی ٹی کے اندر ان کا ایک نام ہے وہ سارے لوگ ہیں جنہوں نے محنت مزدوری کرکے پاکستان کے وزیراعظم کے منصب تک پہنچے ہیں لیکن یہاں کا قانون اور یہاں کا رسم و رواج کبھی بھی ایسے لوگوں کو قبول نہیں کرتا فیاض محمد کو ہی دیکھ لیں کہ جو عارف والا سے تعلق رکھتا ہے اور انہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ایک جہاز بنایا لیکن جب اس کو اڑانے کی تیاری کی تو پولیس نے آخر اس کو گرفتار کرلیا دراصل پاکستان کے قوانین اتنی پیچیدہ ہے کہ ان قوانین کو پورا کرنے کے لئے عمر نوح چاہیے ہوتی ہے اور حضرت ایوب کا صبر چاہیے ہوتا ہے عارفوالا کو پاکستان کی پولیس نے گرفتار کرنے کے بعد جیل منتقل کیا اور اس کا خود سے بنایا ہوا جہاز بھی اپنے قبضے میں لے لیا پولیس کے مطابق عرف کے پاس سول ایوی ایشن اتھارٹی کا اجازت نامہ ہی نہیں تھا

اور اس کے لیے یہ ضروری تھا کہ جہاز اڑانے سے پہلے سول ایویشن اتھارٹی سے اجازت نامہ لے لے اور اس کے بعد جہاز اڑائے کیونکہ اس سے ایڈوینچر سے کسی مالی اور جانی نقصان کا خرچہ بھی ہو سکتا ہے تو اس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ سول ایوی ایشن اور اس کے ساتھ جتنے ملک سلک ادارے ہیں جن کی اجازت ضروری ہوتی ہے ان میں سے کسی کی اجازت اس کے پاس نہیں تھی سوشل میڈیا پر اس خبر کے بارے ہو جانے کے بعد لوگوں کی طرف سے جب بھرپور تنقید کی گئی تو پھر عارف والا کی ڈی پی او نہیں خود مداخلت کرتے ہوئے اس کو رہا کروایا اور اس کے بعد اس کا جہاز بھی واپس کر آیا جب کہ پاکستان کی حکومت کی طرف سے اس کو حوصلہ افزائی کے طور پر ساٹھ ہزار روپے کی نقد رقم بھی دی گئی مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کریں