عمران خان میڈیا کے آگے مکمل بے بس مگر کیوں ؟


میڈیا ایک بہترین اور مؤثر ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جس کے ذریعہ کسی بھی وطن کے لوگوں کے ذہن سازی کر سکتے ہیں لیکن آج کل سوشل میڈیا اس سے بھی زیادہ طاقتور ہوتا جا رہا ہے اس لئے حکومت کو چاہیے کہ میڈیا سمیت سوشل میڈیا کے اوپر بھی کچھ ایسے اخلاقی قوانین لاگو کریں گے جس کے ذریعے جھوٹی خبروں لوگوں کی ہتک عزت اور گالی گلوچ سائبر کرائم کی روک تھام مل سکے لیکن پاکستان کے اندر ایسی جھوٹی خبریں پھیلائی جاتی رہتی ہے کہ جس کا کوئی سر پیر نہیں ہوتا اور نہ صرف سوشل میڈیا پر یہ خبر وائرل ہوتی ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ جوارح مین سٹریم میڈیا ہے اس پر یہ خبریں بڑے ہیں یقین کے ساتھ پیش کی جاتی ہیں لیکن کچھ ہی گھنٹوں بعد پتہ چل جاتا ہے کہ یہ صرف ایک افواہ تھی اور اس کے اندر کوئی حقیقت نہیں تھی پاکستان میں ایک ادارہ جو پیمرا کہلاتا ہے

وہ اس مقصد کے لیے بنایا گیا تھا کہ پاکستان کے میڈیا کے لیے ایک ضابطہ اخلاق طے کیا جائے اور قوانین مقرر کیا جائے کہ جس کی خلاف ورزی کرنے پر چینلز کو بھاری جرمانے بھی ہو سکتے ہیں اور ان کا لائسنس بھی منسوخ ہو سکتا ہے لیکن ابھی تک کوئی ایسا کیس نہیں آیا کہ جس میں میڈیا چینل کو جرمانہ ہونے کے بعد اس کو جرمانہ ادا کرنا پڑا ہوں یا پھر کسی چینل کا لائسنس مستقل طور پر منسوخ ہوا ہوں ایسی خبر چلتی رہتی ہے کہ جس پر ہم صرف بھی یقین نہیں کرتا اور اس کو بالکل واضح طور پر محسوس ہوتا ہے کہ یہ بالکل جھوٹ ہے لیکن پاکستانی میڈیا پر لے کے ساتھ اس کی تشہیر ہو رہی ہوتی ہے اور اس کو پھیلانے جانے کی کوشش کی جا رہی ہوتی ہے پاکستان کے اندر کیا صورتحال ہے اور کیسے میڈیا کا جن بے قابو ہوتا جا رہا ہے اور حکومت سے کنٹرول نہیں ہورہا اس کی تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کریں