ڈاکٹرشاہد مسعود کا انکشاف پتھر پر لیکیر ثابت


ڈاکٹر شاہد مسعود نے زینب کیس کے سامنے آنے کے بعد ایک دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کے اندر ایک بہت بڑا نیٹ ورک اس وقت متحرک ہے جو کہ ڈارک ویب کے ساتھ منسلک ہے یہ گروہ مختلف بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ان کی ویڈیوز وہاں پر اپلوڈ کرتے ہیں اور اس کے بدلے میں رقم حاصل کرتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ بچوں کو قتل کیا جاتا ہے ان کی باقاعدہ ویڈیوز بنا کر ڈارک ویب پر بیچی جاتی ہے نظریں اس وقت جو ہم استعمال کر رہے ہیں یا اس وقت جو ہم انٹرنیٹ استعمال کر رہے ہیں

اس کا سو گنا زیادہ ڈیٹا اور سو گنا زیادہ معلومات اور سو گنا زیادہ ٹریفک ڈارک ویب پر ہیں یہ عام سرور نہیں ہوتے بلکہ ان کا تک ایکس حاصل کرنا بھی مشکل ہوتا ہے اور اس کے لیے مخصوص قسم کا سافٹ ویئر استعمال کرنا پڑتا ہے اور اس کے بعد جاکر آپ ڈارک ویب استعمال کر سکتے ہیں لیکن یاد رہے کہ ڈارک ویب تک رسائی ہر کسی کی بس میں نہیں اور اس پر جو کچھ ہوتا ہے اور جس طرح کے سمگلنگ ہر طرح کے کام قتل جس کی واردات جتنا کچھ ہوتا ہے یہاں پر ہوتا ہے اور اس کی باقاعدہ ایک پرائز ہوتی ہے ڈاکٹر شاہد مسعود نے اس کے بارے میں انکشاف کیا اور اس کے بعد پاکستان کے انٹیلی جنس ادارے نے چھاپہ مار کر اس پر مہر لگادیں گے باقی ڈاکٹر شاہد مسعود نے جو کچھ کہا وہ بالکل ٹھیک تھا مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کریں