مذہبی ہم آہنگی کی اعلیٰ مثال


ایک دفعہ پھر بین المذاہب ہم آہنگی دیکھنے کو ملیں گی جب صوبائی پارلیمانی سیکرٹری پنجاب نے اپنے ہی ایک مسلمان ملازم کو عمرے کے تمام اخراجات دینے کے بعد اس کو عمرے کے لیے روانہ کر دیا تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے سکھ رہنما نے اپنے ہیں ایک ملازم کو عمرے کے لیے بھیج دیا اور اس کے تمام اخراجات برداشت کرنے کا بھی اعلان کیا پی ٹی آئی کے سکھ رہنمامہندر پال سنگھ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس دکان پر ایک لڑکا جس کا نام خلیل بھٹا ہے کام کرتا ہے وہ یتیم ہے اور انتہائی غریب گھرانے سے تعلق رکھتا ہے لیکن اس کی یہ خواہش تھی کہ وہ اپنے مقدس مقامات کی زیارت کر لی اور اس نے کئی دفعہ اس کا اظہار بھی کیا تھا تو میں نے انسانی ہمدردی کے تحت اس کی خواہش پوری کر دی اور اس کو عمرہ کیلئے سعودی عرب روانہ کر دیا

اور اس کے تمام اخراجات بھی اپنے ذمے لے لیے ہیں اس سے قبل مہندر پال سنگھ نے رمضان کے اندر افطاری دسترخوان کا اہتمام بھی کیا جو 2015 سے اب تک جاری ہے اور انہوں نے یہ بھی ارادہ ظاہر کیا ہے کہ وہ مستقبل کے اندر اس نئے کام کو جاری رکھیں گے ان کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ ہے انسانیت کے نام پہ کرتا ہوں میں نے کبھی نہیں سوچا کہ جن لوگوں کی مدد کر رہا ہوں وہ میرے مذہب سے تعلق نہیں رکھتے بلکہ میں سمجھتا ہوں کہ تمام انسان برابر ہے اور سب کی ایک جیسی خدمت کرنی چاہیے یا درہے پوری دنیا کے اندر اس وقت تک سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی طرف سے مختلف مقامات پر مختلف ملکوں میں افطار دسترخوان لگائے جاتے ہیں جس میں مسلمان بڑے اطمینان کے ساتھ بیٹھ کر روزہ افطار کرتے ہیں