نیشنل ایکشن پلان کے تحت پاکستان میں فوجی عدالتوں کی آئینی مدت گذشتہ اتوار کو ختم ہو چکی ہے یہ اس لئے عدالت قائم کی گئی تھی تاکہ دہشت گردی کے مقدمات کو جلد از جلد نمٹایا جا سکے حکمت فلحال فوجی عدالتوں کی توسیع کے حق میں ہیں لیکن حزب اختلاف کی طرف سے مسلسل اختلاف ہو رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اب ان عدالتوں کو بند ہو جانا چاہیے کیونکہ ملک کسی حالت جنگ میں نہیں ہے اور نہ ہی اب ان کی ضرورت ہے پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں کا معاملہ ہم مل کر طے کریں گے اور جب تک حزب اختلاف اور حکومت مل کر کوئی متفقہ رائے پر جمع نہیں ہو جاتے تو اس وقت تک کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا اور ان کے طرف سے جو بھی فیصلہ آئے گا اس کو حکومت کا موقع بھی سمجھا جائے گا اور اس کے بعد دیکھا جائے گا کہ ہم توسیع دیتے ہیں یا نہیں دیتے پاکستان کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے
کہ ہم دوسری جماعتوں کو اس بات پر راضی کر لے کے فوجی عدالتوں کو توسیع ملنی چاہیے لیکن اگر ان کی طرف سے انکار ہوا تو پھر فوجی عدالتوں میں توسیع نہیں ہوگی
ان کا کہنا تھا کہ انتہائی غیر معمولی حالات کے اندر ہم نے ایک انتہائی غیر معمولی قدم اٹھایا تھا اس وقت فوجی عدالتوں کی بہت زیادہ ضرورت تھی اور انہوں نے بڑی کامیابی کے ساتھ ڈیلیور بھی کیا ہے اور بڑے دہشت گردوں کو سزا بھی ہو چکی ہے ان کا کہنا تھا کہ ابھی بھی ہمیں ضرورت ہے کہ ہم فوجی عدالتوں کو توسیع دے لیکن ظاہر ہے کہ اس کے لیے ہم اپنے اس اختلاف سے بھی راہ لیں گے اگر ان کی طرف سے رضامندی ظاہر کی گئی تو پھر فوجی عدالتوں کو مزید توسیع مل جائے گی مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کریں