عوام کمر باندھ لی مہنگائی کا ایک اور طوفان سامنے آنے والا ہے حکومت موجودہ مہنگائی سے بالکل بھی خوش دکھائی نہیں دے رہی جون کے اندر نیا بجٹ پیش کیا جانے والا ہے جس کے بعد عوام کے اوپر ایک ایسا مہنگائی کا بوجھ لادا جائے گا جس سے ان کی کمر ٹوٹ سکتی ہے پاکستان تحریک انصاف کے نمائندے عثمان ڈار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جان بوجھ کر مہنگا ہی نہیں کی بلکہ بڑے بوجھل دل کے ساتھ یہ فیصلہ کیا ہے سابقہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر کے ریٹ میں مسلسل دکھائی دے رہی ہیں اور پاکستان کا روپیہ مسلسل نیچے گر رہا ہے جس کی وجہ سے مہنگائی مزید دیکھنے کو ملے گی اور اپریل کے مہینے میں مزید مہنگائی ہو سکتی ہے حکومت کو چاہیے تاکہ ڈالر کے ریٹ آہستہ آہستہ اوپر لے کر جاتے لیکن انہوں نے جلد بازی دکھائی جس کی وجہ سے آپ کو ملک کے اندر اس وقت ایک مصنوعی طور پر مہنگائی دیکھنے کو مل رہی ہے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت نے اسٹیٹ بینک سے بہت زیادہ قرضہ لے لیا ہے اور اس کی وجہ سے نوٹ مسلسل چھپ رہے ہیں اور پاکستان کا پیسہ مسلسل ڈی ویلیو ہوتا جا رہا ہے
انہوں نے یہ بھی کہا کہ گیس کی قیمتوں میں بہت زیادہ اضافہ کر دیا گیا ہے کہ جو کسی طور پر قابل قبول نہیں نون لیگ نے اپنے دور کے اندر صنعتی اداروں کے لیے گیس مہنگی کر دی تھی لیکن عام عوام کے لیے وہی ریٹ تھا جو پہلے موجود تھا یہ حکومت کی بہت بڑی غلطی ہے کہ انہوں نے عام عوام پر سارا بوجھ ڈال دیا ہے جس کی وجہ سے عوام کی چیخیں نکل رہی ہے جبکہ دوسری طرف پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے مشیر خاص عثمان ڈار نے کہا کہ ہم نے جان بوجھ کر مہنگائی نہیں کی بلکہ ہمارے پر اتنا بوجھ ہے کہ ہمیں مہنگائی کے علاوہ کوئی اور صورت دکھائی نہیں دے رہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اپوزیشن سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ مل کر کام کرے اور لوگوں کے اوپر اس وقت جو تکلیف ہے اور جو مشکل ہے اور جس وقت معیشت کی حالت خراب ہوتی جارہی ہے اس کے لیے کوئی مل کر لائحہ عمل ڈھونڈے