ملک میں شدید ترین لوڈشیڈنگ ہو گئی اور رواں سال گرمی کی وجہ سے وزارتی توانائی کو شدید مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے اویس لغاری پاکستان کے سابق وزیر توانائی اویس لغاری میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے ابھی تک کسی قسم کی پالیسی نہیں بنائی ہے اور نہ ہی یہ طے کیا ہے کہ گرمیوں کے اندر کیسے ہم بجلی کی لوڈشیڈنگ کو مینیج کریں گے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت نے 11000 میگا واٹ اضافی بجلی بنائی تھی جو کہ سسٹم میں شامل کردی گئی تھی جس کی وجہ سے بہت زیادہ لوڈشیڈنگ میں کمی دیکھنے کو ملی لیکن موجودہ حکومت نے ابھی تک ایک واٹ بجلی نہیں بنائی اور نہ ہی انہوں نے بھی تو کسی قسم کی پالیسی بنائی ہے موجودہ گرمی کی سیزن میں بہت سے زیادہ لوڈشیڈنگ ہو گئی اور اس کی وجہ ٹرانسفارمر پر بے تحاشہ لوڈ ہوگا جس کی وجہ سے بار بار سسٹم کب کرے گا
اور لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہوگا جس کی وجہ سے جواب دے اس حکومت کو ہوگا اور انہوں نے کہا کہ اس کی سب سے بڑی وجہ موجودہ حکومت کی نااہلی ہوگی کیونکہ ابھی تک انہوں نے بجلی کی چوری کی روک تھام کے لئے اور نہ ہی اس طرح کی کوئی پالیسی بنائی ہے نہ ہی صوبائی اداروں سے رابطہ کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ عمر ایوب جو موجودہ وزیر توانائی ہیں وہ میرے کلاس فیلو رہ چکے ہیں اور میں ان کی فطرت کو بہترین طریقے سے جانتا ہوں ممکن ہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا الزام بھی گزشتہ حکومت پر لگایا جائے لیکن یہ اب اس میں واضح کر دیتا ہوں کہ حکومت نے گیارہ ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی بنائی اور اس کو سسٹم میں شامل کیا اور یہ 11000 میگاواٹ بجلی بنانے کے بعد ملک کے اندر لوڈشیڈنگ مکمل طور پر ختم ہو چکی تھی لیکن موجودہ حکومت نے ابھی تک کوئی ایسی پالیسی نہیں بنائی کہ جس کو مدنظر رکھتے ہوئے لوڈشیڈنگ کا پلان جائے طے کیا جائے