نظام بدلنے کے لئے بڑی میٹنگ کا وقت آ گیا


جنرل مشرف کے ریٹائرمنٹ کے بعد اور جب انہوں نے صدارت سے استعفی دے دیا اس کے بعد آصف علی زرداری اور میاں نوازشریف نے مل کر ایک ملک کے اندر 18 ترمیم منظور کی گئی جس کے مطابق ملک کے اندر جمہوری نظام کو چلنے دیا جائے گا اور کسی قسم کی بیوی کو یکسر مسترد کر دیا گیا اس کے ساتھ صدارتی نظام کا راستہ بالکل بند کردیا گیا اور تمام اختیارات پارلیمنٹ اور وزیراعظم کو منتقل کردیا گیا لیکن اب خبریں سامنے آرہی ہیں پاکستان کے موجودہ وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی کو تحلیل کرنے والے ہیں اور ملک کے اندر دوبارہ الیکشن ہوں گے تاکہ اکثریت حاصل کرنے کے بعد ملک کے اندر صدارتی نظام کو لایا جا سکے

کیوں کہ اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ ان کے پاس ایک تہائی سے زیادہ اکثریت ہو جو کہ اس وقت ان کے پاس موجود نہیں ہے اور اگر انہوں نے دوبارہ الیکشن کے اندر دو تہائی سے زائد ووٹ حاصل کر لیے تو اس کے بعد ان کے لئے آسان ہوگا کہ قرارداد پاس کرنے کے بعد اٹھارویں ترمیم کو ختم کریں اور ملک کے اندر جمہوری نظام کی بجائے صدارتی نظام کو رائج کردیا جائے مزید تفصیلات دیکھنے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کریں