جسٹس کھوسہ عدالتی نظام بدلنے کے انتظار میں


عمران خان نے حکومت میں آنے کے بعد جس طرح کرپشن کے خلاف جنگ شروع کی وہ اپنی مثال آپ ہے انھوں نے نہ صرف بڑی مچھلی کو پکڑنا شروع کر دیا بلکہ ان سے پیسے نکالنا بھی شروع کر دیا لیکن جب سامنے آئے کہ جب عدالتی نظام کی کمزوریوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کرپشن زدہ لوگوں نے نہ صرف جیل سے رہائی حاصل کی بلکہ اپنی کیس پی ختم کرا دیئے میاں نواز شریف کی اگر بات کی جائے تو ان کو سپریم کورٹ سے یا نیب کے عدالت سے سزا ہو جاتی ہے اس کے بعد وہ چلے جاتے ہیں لاہور ہائیکورٹ اور لاہور ہائی کورٹ میں ان کی آزادی کا فیصلہ ہوجاتا ہے

جس کے بعد کیس سپریم کورٹ چلا جاتا ہے اور سپریم کورٹ میں پر چلنے لگ جاتا ہے ایک چکر ہے جو چل رہا ہے اور پاکستانی عوام کو سمجھ ہی نہیں آ رہی کہ یہ ہو کیا رہا ہے یہ وقت اب عمران خان کا ہے اور اس کو چاہئے کہ پاکستان کے اندر صدارتی نظام لے آئے اور جمہوری نظام کو لپیٹ لے اس سے کیا فائدہ ہوگا اور عوام کو کیسے ریلیف ملے گا اس کی تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو