پاکستان کے سابقہ صدر اور ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف کے وکیل کا کہنا ہے کہ جنرل پرویز مشرف باتھ روم میں گرنے کی وجہ سے شدید چوٹ کا شکار ہو چکے ہیں اور اب وہ چل پھر بھی نہیں سکتے تفصیلات کے مطابق پرویز مشرف کے خلاف خصوصی کورٹ میں سماعت ہوئی جس میں ان کے وکیل سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل سابقہ صدر اور ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف کو انتہائی شدید چوٹ لگی ہے اور جس کی وجہ سے وہ اب چل بھی نہیں سکتا ہے جنرل پرویز مشرف انتہائی سنگین مقدمات میں پاکستان کے حکومت کو مطلوب ہے ان پر آئین سے غداری اور دو دفعہ آئین توڑنے کا الزام لگایا گیا ہے جس کی سزا پاکستان کے قانون کے مطابق سزا موت ہے خصوصی عدالت میں دوران سماعت پرویز مشرف نے ایک مرتبہ پھر وڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کرتے ہوئے بریت کی درخواست بھی دائر کردی۔ سابق صدر کے وکیل نے کہا کہ میرے موکل اسکائپ پر بیان ریکارڈ نہیں کرائیں گے۔
مشرف نے بریت کی درخواست میں کہا کہ مقدمہ قانون کے مطابق دائر نہیں کیا گیا، سنگین غداری کا مقدمہ صرف وفاقی حکومت دائر کر سکتی ہے، وفاقی حکومت کا مطلب وفاقی کابینہ ہے وزارت داخلہ نہیں، میرے خلاف مقدمہ غیرقانونی ہے جس کے نتیجے میں اس ٹرائل کی قانونی حیثیت نہیں، کابینہ کی منظوری کے بغیر ٹرائل نہیں ہو سکتا۔ سابق صدر کے وکیل کا کہنا ہے کہ جنرل پرویز مشرف کی مسلسل کیمیو تھراپی ہوتی ہے جو کہ چھ سے سات گھنٹے طویل عمل ہوتا ہے اور ان کی خواہش ہے کہ وہ13 مئی کو واپس پاکستان آئے اس کے جواب میں جسٹس نظر اکبر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مشرف کی ہم نے کیمیو تھراپی نہیں کرانے کے ہم ان کو سات سے آٹھ گھنٹے یہاں پر بٹھا کے رکھی بلکہ انہوں نے عدالت کا صرف ایک گھنٹہ سامنے کرنا ہے اس لئے ان کو حاضر کیا جائے