.جو لوگ میرٹ پر آج ان کو ترقی ملنی چاہیے چاہے ان کا تعلق کسی بھی خاندان کے ساتھ ہو وزیراعظم عمران خان پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جو بھی شخص جس بھی خاندان سے تعلق رکھتا ہو لیکن اگر وہ میرٹ پر آتا ہوں تو پھر اس کو ترقی ضرور ملنی چاہیے یہ بات انھوں نے گزشتہ اس وقت کہیں کہ جب بیوروکریسی میں ترقی کے معاملے پر ان کو ایک مسئلہ پیش آیا وہ یہ تھا کہ قائم علی شاہ سابقہ وزیراعلی سندھ کے خاندان سے تعلق رکھنے والے دو افراد کا نام آیا جو دونوں بیوروکریٹ ہے اور آپس میں میاں بیوی بھی ہے یہ دونوں عام بیوروکریٹ نہیں
بلکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئیر رہنما اور سابق وزیراعلیٰ سندھقائم علی شاہ کی بیٹی ناہید درانی اور ان کے داماد اقبال حسین درانی ہے۔ ناہید درانی کو گریڈ 22میں ہونے کے باوجود ان کی رمضی کے مطابق سندھ میں ہی تعینات کرنے کی سفارش کو منظور بھی کر لیا گیا،جب کہ سید قائم علی شاہ کے داماد اقبال حسین درانی کو وفاقی سیکرٹری نیشنل سیکورٹی ڈویژن تعینات کر دیا گیا،وزیراعظم عمران خان کے علم میں بھی مخلتف ذرائع سے یہ بات لکائی گئی تھی لیکن عمران خان کی جانب سے واضح احکامات دئیے گئے تھے کہ جو بھی میرٹ پر آ رہا ہے اس کو پروموٹ کیا جائے جبکہ دوسری طرف قائم علی شاہ نیب میں پیش ہوئے اور نیب کے حکام کے مطابق ان سے 40 منٹ تک پوچھ گچھ کی گئی جب کہ اس کے ساتھ نیب نہیں قائم علی شاہ کو ایک تحریری سوالنامہ بھی دیا اور ان کو پابند کیا کہ دس روز کے اندر اس کا جواب دیا جائے واضح رہے کہقائم علی شاہ پر دادو شوگر ملز اومنی گروپ کو اونے پونے داموں دینے کا الزام ہے اور انہوں نے گرفتاری سے بچنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت کرا رکھی ہے۔