پاکستان اس وقت معاشی تباہی کی بالکل دھانے پر پہنچ چکا ہے اور جس طرح اداروں میں خسارہ پایا جا رہا ہے اور جس طرح حکومت کی پالیسی سے اسے ایسا لگ رہا ہے کہ بہت جلد ڈالر 200 روپے کا ہوجائے گا جس کی وجہ سے پاکستان کا روپیہ نیچے بیٹھ جائے گا اور اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے اندر مہنگائی کا ایک طوفان دیکھنے کو ملے گا تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے ہماری بات چیت ہو رہی ہے اور ہم نے دلائل دے کر آئے میپکو شرایط نرم کرنے پر مجبور کر دیا ہے اور بہت جلد ہم آپ کو خوش خبری سنائیں گے یاد رہے اس وقت پاکستان کو مختلف دوست ممالک کی طرف سے قرضوں کی مد میں کھربوں روپیہ منتقل کر دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کو ایم ایف کے ساتھ بھی مذاکرات کرنے پڑ رہے ہیں تا کہ ملک کی معیشت کو دھکا لگایا جاسکے اور اس کو چلایا جا سکے لیکن اس وقت آئی ایم ایف کی طرف سے جو شرائط لگائی جارہی ہے
وہ پاکستان کی معیشت کو بالکل بیٹا دے گی کیونکہ ان کی طرف سے یہ شرط لگائی گئی تھی کہ پاکستان بجلی کی قیمت بڑھائیں گیس کی قیمتیں بڑھائیں اس کے ساتھ ساتھ عام استعمال والی چیزوں پر بھی ٹیکس لگائے اور انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ ڈالر کو اوپر لے کر جائے اور اگر پاکستان یہ شرط منظور کر لی تو جس کے بعد ڈالر چھلانگ لگاکر 200 پر چلا جائے گا جو کہ پاکستانی معیشت کو بالکل ہی تباہ وبربادکردیاجائے مہاتیر محمد نے پاکستان کے وزیر خزانہ اسد عمر سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بالکل بھی معاہدہ نہ کرے اور نہ ان کی شرائط ماننے کیوں کہ یہ لوگ قرضہ دینے کے بعد جس طرح کی شرائط لگاتے ہیں اس سے عام عوام پر اثر پڑتا ہے عارف نظامی کا کہنا ہے کہ اس تمام صورتحال میں وزیراعظم بھی بہت تشویش میں مبتلا ہیں۔ وزیراعظم بھی اپنے وزیر خزانہ کی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں۔ عارف نظامی کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ کو اس وقت اپنی وزارت اور ملکی معیشت کی بہتری کیلئے کام کرنا چاہیئے، لیکن وزیر خزانہ ان تمام مسائل کو چھوڑ کربلاول بھٹو زرداریکی انگریزی کے پیچھے پڑ گئے ہیں