کہیں پاکستان میں اسلامک نظام نہ آ جائے


امریکا نائن الیون کے بعد افغانستان پر چڑھائی کی اور ایک پہلے سے موجود حکومت کو ختم کر ڈالا جو کہ طالبان کی حکومت تھی اس کے بعد طالبان اور امریکہ کے درمیان جنگ چلتی رہی جس کو 19 سال ہوچکے ہیں موجودہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ دنیا بھر سے اپنے افواج کو واپس بلائیں گے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ امریکا کو ویسے ہی بنایا جائے جو پہلے تھا بلکہ اس سے بہتر بنایا جائے اس کے لئے وہ اپنی جنگی آپریشنز کو روک رہے ہیں اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی جنگ کافی طویل ہو چکی ہے اور ہم تھک چکے ہیں جبکہ طالبان بھی تھک چکے ہیں

اور ہم وہاں پر امن چاہتے ہیں اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ ہم وہاں کے لوگوں کے ساتھ مذاکرات کرے جس کے بعد طالبان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کا دور شروع ہوا اب تک تین مذاکرات کے دور چل چکے ہیں جبکہ ایک دور مزید ہوگا کہ جس میں آئندہ کے لیے لائحہ عمل طے کیا جائے گا یاد رہے طالبان کی طرف سے پاکستان کو بھی اس میں مذاکرات کا حصہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی اور طالبان نے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی خواہش بھی زائد کی تھی لیکن افغانستان کی موجودہ حکومت کی طرف سے ان کو روکا گیا اور وزیراعظم عمران خان سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی مزید تفصیلات جاننے کے لیے ویڈیو ملاحظہ کریںْ