’خاص ملاقاتیں‘ جس کے بعدبلاول بھٹو نے ملکی اداروں کیخلاف بولنا شروع کردیا


پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے حال ہی میں پاکستان کے سیکورٹی اداروں کے خلاف اور دوسرے اداروں کے خلاف بیانات کا معاملہ شروع ہوچکا ہے جس کی وجہ سے ملک بھر میں ان کے خلاف ایک بیزاری پائی جارہی ہے اور مخالف جماعت کی ان بیانات کو لے کر ان پر شدید تنقید کر رہی ہے اس کے ساتھ بھارت کے اندر ان کے بیانات کو بطور ثبوت پیش کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ پاکستان کے اپنے سیاستدان یہ مانتے ہیں اور تسلیم کرتے ہیں کہ پاکستان کے اندر کالعدم تنظیمیں موجود ہے

اور خود پاکستان ان تنظیموں کی پشت پناہی کر رہا ہے بلاول زرداری کے ان بیانات پرکئی رہنماؤں نے تشویش کا اظہار کیا اور چہ مگوئیاں ہونے لگیں کہ آخر بلاول اچانک اداروں کے خلاف بیانات کیوں دینے لگے ؟ تاہم اب کی بلاول زرداری کی اچانک حکومت پر اس قسم کی تنقید اور اداروں کے خلاف بیانات کی وجوہات سے متعلق اہم انکشاف سامنے آئے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ بلاول نے نواز شریف سے ملاقات کرنے کے بعد اور غیر ملکی سیاستدانوں سے ملاقات کرنے کے بعد پاکستان کے اداروں کے بارے میں بات کرنا شروع کی ہے جو کہ انتہائی تشویشناک ہے اور ملک کی سلامتی کے حوالے سے جو کچھ کہا جا رہا ہے وہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں