خبر آ رہی ہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ان کے بیٹے جو کہ ولی عہد بھی ہے جن کا نام محمد بن سلمان کے درمیان اختلافات میں شدت آ گئی ہے تفصیلات کے مطابق مشہور انٹرنیشنل جریدے دی گاڑی ان کے مطابق محمد بن سلمان اس وقت ہای پروفایل اجلاس میں شرکت نہیں کر رہے اور ان سے مالیاتی اور اقتصادی امور کے حوالے سے کچھ اختیارات بھی واپس لے لئے گئے ہیں اس کی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ پاکستان اور ہندوستان کے بعد چائنہ کے دورے میں انہوں نے اپنے مرضی سے کچھ ایسے لوگوں کو نوازا جو کہ بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز کو بالکل بھی پسند نہیں تھا جس کے بعد انہوں نے محمد بن سلمان سے بات کی دونوں کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے اور اختلافات بڑھ کر لڑائی میں بدل چکے ہیں اور اس وقت بادشاہ محمد بن سلمان سے کچھ اختیارات واپس لے رہے ہیں
جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ہائی پروفائل میٹنگز میں محمد بن سلمان شرکت نہیں کر رہے ہیں جس سے یہ بات بالکل واضح ہوچکی ہے کہ وہ اپنے والد سلمان بن عبدالعزیز سے ناراض ہے جب کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ترکی میں جس طرح ایک صحافی جمال خشوجی کو قتل کیا گیا اس کے بعد کنگ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے امریکہ نے پہلے سعودی عرب کے وضاحت کو قابلِ قبول قرار دے دیا اور پھر اگلے روز ہی اپنے بیان سے مکر گئے تھے اور سچ سامنے لانے کا مطالبہ کیا۔اس واقعہ پر مغربی ممالک کا رد عمل بھی سخت تھا اور متعدد مغربی ممالک نے سعودیہ میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کا بھی بائیکاٹ کیا۔ اس واقعے کے بعد کنگ سلمان بن عبدالعزیز نے کچھ سینئر اہلکاروں کو برخاست کر لیا تھا اور ان کو کروائی کا سامنا بھی ہے