اسلام فوبیا کے خلاف مسلمانوں کو متحد کرنے کے لیےاو آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے کہ یہ اجلاس استنبول میں کیا جائے گا نیوزی لینڈ میں جس طرح مسلمانوں کے خلاف کارروائی کی گئی اور جس طرح مسلمانوں کو مسجد کے اندر شہید کردیا گیا جس میں درجنوں مسلمان شہید ہوئے اور اتنی ہی تعداد کے اندر شدید زخمی بھی ہوئے جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ ان میں سے اکثر کی حالت ابھی بھی نازک ہے اور وہ ایمرجنسی میں ہے اس لئے دعا کی جائے جس طرح مسلمانوں کی طرف سے مسلمان رہنماؤں کی طرف سے اس پر شدید تنقید کی گئی اسی طرح نیوزی لینڈ کے لوگوں نے بھی اس واقعہ کو صرف سفید فارم ہونے کی وجہ سے عام واقعہ نہیں کہا بلکہ اس کو دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا نیوزی لینڈ کے وزیراعظم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارے تاریخ کا سب سے سیاہ دن ہے کہ جب ہمارے ہی لوگوں کو گولیوں سے اس لئے بھون دیا گیا کہ وہ ایک مخالف مذہب سے تعلق رکھتے تھے
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات پر بہت زیادہ افسوس ہے اور ایسے شخص جو کہ ذات پات کی وجہ سے اور نسل پرستی کی وجہ سے حملہ کرتا ہے وہ دہشتگرد ہے اور اس کی جگہ نہ نیوزی لینڈ میں ہونا ہی کسی دنیا کے دوسرے کونے میں ہے جس کے بعد مسلمانوں کی طرف سے اس پر شدید تنقید کی گئی اور کہا کہ مسلمانوں کو تحفظ فراہم کر دیا جائے اس کے بعد ترکی نے پاکستان کی مدد سے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں اسلام فوبیا کے خلاف لائحہ عمل طے کیا جائے گا اور مستقبل کے لئے کام کیا جائے