آصف زرداری کو گرفتار کرنے کی تیاریاں مکمل، گرفتاری کی ممکنہ تاریخ بھی سامنے آگئی


نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری کو 20مارچ کو راولپنڈی آفس میں طلب کرلیا ہے تفصیلات کے مطابق نیب نے ان دونوں کو تمام کاغذات ساتھ لانے کا کہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ان کی ضمانت بھی منسوخ کر دی ہے جس کے بعد دونوں کی گرفتاری متوقع ہے اور کہا جا رہا ہے کہ آصف علی زرداری کو بہت جلد نواز شریف کے پاس پہنچا دیا جائے گا ور اس سلسلے میں طلبی کے باقاعدہ نوٹسز بھی جاری کر دیئے گئے ہیں ۔ یاد رہی کراچی بینکنگ کورٹ نے آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کا کیس کراچی سے منتقل کرکے راولپنڈی میں سماعت کے لئے مقرر کردیا ہے اور اس کے ساتھ ان کو ذاتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی ہے اور ساتھ میں ان کو تمام کاغذات لانے کا حکم دیا ہے اور اس کے ساتھ ان کی ضمانت بھی موضوع کر دی گئی ہے

جس سے یہ تاثر ابھر رہا ہے کہ بہت جلد ان کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا اسی وجہ سے بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ دنوں ایک گھنٹے سے زائد پریس کانفرنس کی اور ملکی صورتحال سے آگاہ کیا اور اپنے کارکنان کو تیار رہنے کی ہدایت دی ان کا کہنا تھا کہ ملک کے اندر اس وقت جو کرپشن کے نام پر احتساب کیا جارہا ہے یہ دراصل انتقام ہے اور پاکستان کے سینئر سیاست دانوں کو پس منظر سے ہٹانا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے ادارے جو سکیورٹی کے لیے خاص ہے ان کو سیاست میں گھسیٹا جا رہا ہے اور اس کے ساتھ ہمارا کیس کراچی سے راولپنڈی اسی لیے منتقل کر دیا گیا ہے کہ وہاں پر اپنی مرضی کے فیصلے کرایا جاسکے جس کے بعد آصف علی زرداری اور فریال تالپور نے کراچی بینکنگ کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت میں لے کر جانے کا فیصلہ کیا ہے